
(١) گھروں میں بند بچے ورد کرتے ہیں خموشی کا کہ زنداں خیریت سے ہیں وہاں زنجیر میں جکڑے ہوئے خوابوں کی آوازیں سرِ رہ
ہندوستانی مصنفہ مشتاق بانو کنڑ زبان میں کہانیاں لکھتی ہیں ۔ ان کی 12 کہانیوں کا انگریزی ترجمہ دیبا بھاستھی نے کیا جو Lamp Hesrt
انتظار حسین کا یہ کالم ٢ فروری ١٩٦٦ء کے روزنامہ مشرق میں پہلی بار شائع ہوا۔ جو بارِ دیگر ان کے نثری مجموعہ “ذرّے” میں
وہ بھوری آنکھوں والا افغان لڑکا جس کی آدھی عمر مہاجر کیمپ کی مٹی میں کسی گمشدہ سکے کی طرح کہیں دفن ہو گئی تھی۔
ہوائے رنگِ گریزاں میں برگِ آوارہ اڑا تو اڑ کے نجانے کدھر کو جا نکلا کہاں تھی مہلتِ تعبیرِ خوابِ افسردہ کہاں ہے قریۂ امکانِ
