Laaltain

ہمارے لیے لکھیں۔

آج کا گیت: سب قتل ہو کے (فیض احمد فیض، فریدہ خانم)

test-ghori

test-ghori

20 نومبر, 2020

سب قتل ہو کے تیرے مقابل سے آئے ہیں
ہم لوگ سرخ رو ہیں کہ منزل سے آئے ہیں

شمع نظر خیال کے انجم جگر کے داغ
جتنے چراغ ہیں تری محفل سے آئے ہیں

ہر اک قدم اجل تھا ہر اک گام زندگی
ہم گھوم پھر کے کوچۂ قاتل سے آئے ہیں

یہ غزل ایم پی تھری فارمیٹ میں ڈاون لوڈ کیجیے۔