Laaltain

شاعری

بدن کی حمایت میں

شہزاد نیر: کچھ نہیں، کچھ نہیں آنکھ کی کھیتیوں سے پرے کچھ نہیں ہے

شاعری

اے میرے سوچنے والے بیٹے

شہزاد نیر: سو میرے سوچنے والے بیٹے ! تم نے خاموش رہنا ہے تمہاری خاموشی میں تمہاری زندگی ہے

شاعری

خود کُش

شہزاد نیر: آج بھی خون کی ندّی میں نہایا سورج آج پھر اس کی شعاعوں میں لہو کاری ھے

شاعری

رستہ سہل نہیں ہے

اپنے من کے اندر چھپ کر جب بھی تجھ سے ملنے نکلوں باتیں کرتی ہوا سے مل کر شاخیں شور…

شاعری

Surrogation

خواہشیں جنگلوں میں اگے پیڑ ہیں تیرے جسمی حقائق گھنی خواہشوں کی جڑیں کاٹتے ہیں گلِ خشک کو کون تازہ…

Default Thumbnail

فکشن

(غیرتِ ایمانی (مختصر افسانہ

غلام رسول تھیٹر سے نکلا تو ٹھٹک کر رہ گیا۔

فکشن

سیاہ تر حاشیے

جامع مسجد نمازیوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ مولانا کا خطبہ جاری تھا۔ الفاظ بجلی کے کوڑوں کی طرح…