Laaltain

شہزاد نیر: کچھ نہیں، کچھ نہیں آنکھ کی کھیتیوں سے پرے کچھ نہیں ہے
15 جولائی, 2017
شہزاد نیر: سو میرے سوچنے والے بیٹے ! تم نے خاموش رہنا ہے تمہاری خاموشی میں تمہاری زندگی ہے
16 اپریل, 2017
شہزاد نیر: آج بھی خون کی ندّی میں نہایا سورج آج پھر اس کی شعاعوں میں لہو کاری ھے
26 اکتوبر, 2016
اپنے من کے اندر چھپ کر جب بھی تجھ سے ملنے نکلوں باتیں کرتی ہوا سے مل کر شاخیں شور مچاتی ہیں سڑکوں کی
3 اگست, 2016
خواہشیں جنگلوں میں اگے پیڑ ہیں تیرے جسمی حقائق گھنی خواہشوں کی جڑیں کاٹتے ہیں گلِ خشک کو کون تازہ کرے؟ بیضہ دانی کے
27 جولائی, 2016
غلام رسول تھیٹر سے نکلا تو ٹھٹک کر رہ گیا۔
7 مارچ, 2015
جامع مسجد نمازیوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ مولانا کا خطبہ جاری تھا۔
16 جنوری, 2014