Qasim Yaqoob is known as a critic and Poet, he is a part of aikrozan.com. He presented his research thesis on "Urdu Shairi Pe Jango'n K Asarat" and has contributed extensively to the theory of literary criticism.
میں کبھی ایسا دیکھوں
میں خوابوں کا بارود بنوں
اور بارود مرا چہرہ، مری آنکھیں اوڑھ کے
ریزہ ریزہ ملبہ بنتی
دل کی آبادی بن جائے
میں ایک شجر کو خود پر پہنوں
اور مرا سایہ
تیرے جسم پر میرے ہونٹوں کے لمس ...
قاسم یعقوب: عجب عشوہ گری ایام نے سیکھی ہے موسم کے تغیر سے
زمیں پاؤں کی ٹھوکرپرپڑی ہے
آسماں مرضی کا منظر چاہتا ہے
رتجگے کی شب کروموسوم کی ہجرت پہ پہرہ دے رہا ہے
قاسم یعقوب: سترہ روز جاری رہنے والی اس جنگ نے بہت سے سوالات دونوں ملکوں کے عوام کے لیے چھوڑے۔ چونکہ پاکستان کے لیے یہ دفاعی حکمتِ عملی کا امتحان تھا ہماری فوج نے پوری قوت سے اپنے دفاعی مقاصد کو عملی جامہ پہنایا۔
پھر بازار کے بیچ میں صبح سویرے
بیل کی رسی کھلتی سب لوگوں نے دیکھی
دیکھتے دیکھتے کھال کی کترن کٹ کے
دھڑیوں میں گوشت کو چانپ چانپ بکھیر گئی
اور دیکھتے دیکھتے خلقِ خدا
سب ران گوڑ کو چتون چتون چاٹ گئی