Laaltain

تازہ ترین

نصیر احمد ناصر: اور پھر ایک دن ہم اتر جائیں گے اُن دریاؤں کے پار جہاں راستے ہیں نہ مسافر دھوپ ہے نہ شام
8 نومبر، 2016
محمد علی شہباز: اسلام میں فلسفے یا سائنسی فکر کی بنیاد اس وقت پڑی جب یونانی مکاتیب فکر بالخصوص فیثا غورث، سقراط، افلاطون اور
8 نومبر، 2016
سدرہ سحر عمران: وہ دفتر سے گھر آیا تو گھر کے باہر لوگوں کو جم غفیر دیکھ کر اسے کسی انہونی کا احساس ہوا۔
4 نومبر، 2016
ابرار احمد: ہم تیری صبحوں کی اوس میں بھیگی آنکھوں کے ساتھ دنوں کی اس بستی کو دیکھتے ہیں ہم تیرے خوش الحان پرندے،
4 نومبر، 2016
جون ایلیا: یہ زندہ بنیاد شہر ہے اور میں اس کے نیچے دبا پڑا ہوں وہ کون ہے جو مجھے نکالے وہ کون ہے
4 نومبر، 2016
وجیہہ وارثی: وہ سمجھا سکتی ہے ہر بات بغیر چیخے مگروہ چیختی ہے ڈپریشن کی مریضہ ہے
3 نومبر، 2016
نصیر احمد ناصر: ﺑﺘﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﮔﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻧﻢ! ﺗﺠﮭﮯ ﮐﻦ ﺯﻣﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻧﯿﻨﺪﻭﮞ ﻧﮯ ﮔﮭﯿﺮﺍ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ ﮐﺴﯽ ﺩﺭﺩ ﮐﯽ ﺳﺮﺯﻣﯿﮟ ﭘﺮ
2 نومبر، 2016
شبیر رخشانی: بلوچستان سے متعلق بامعنی اور مہذب علمی مکالمے کا فروغ "حال حوال" کا بنیادی مطمع نظر ہے۔
2 نومبر، 2016
سوئپنل تیواری:ہمیں ہنسنا تھا ان سب منزلوں پر مگر ہم پونچھ تھامے چل رہے ہیں
2 نومبر، 2016
شارق کیفی: حیا پرانی تھی اس کی بس جرم نیا تھا پاک محبت میں اس ساری چالاکی کا مطلب کیا تھا
2 نومبر، 2016
رفیق سندیلوی: ہمیشہ سے یہاں قربان ہوتا آرہا ہوں کار آمد جانور ہوں کھال سے جوتے سنہری اُون سے بنتی ہیں سَر کی ٹوپیاں
2 نومبر، 2016
ہمایوں خان: آرمی سے لڑتے ہو؟ ۔۔ آرمی تو تم بھی ہو، آرمی تو ہم بھی ہیں
2 نومبر، 2016