سلیم خوش تھا! (منظوم افسانہ) – ذکی نقوی
سلیم خوش تھا!
سلیم نے مصطفیٰ کے چہرے پہ ایک سگریٹ کا پف بکھیرا،
وہ کہہ رہا تھا "کہ زوبیہ مجھکو چھوڑ کر جا چکی ہے لیکن..."
تو مصطفیٰ نے یہ دل میں ہی مس...
عشرے: ادریس بابر کی نئی صنفِ سخن اور شعری مجموعہ (اسد فاطمی)
ادریس بابر کا شعری مجموعہ 'عشرے' چھپ کر آ گیا ہے اور یہ اس کی اختراع کردہ نئی صنفِ شعر عشرہ پر لے دے کا وقت ہے۔ دس مصرعوں کی اس مرکب صنفِ شاعری پر اب ...
جوائے لینڈ
ہدایت کار: صائم صادق
اداکار: علینہ خان، علی جونیجو، راستی فاروق، ثروت گیلانی، سلمان پیر، ثانیہ سعید
کل دوستوں کے ہم راہ فلم جوائے لینڈ دیکھی۔ دیکھی ا...
سپاہی تنویر حسین کی ڈائری (ذکی نقوی)
میں نے اسلحہ پھینک کر ایک کمبل، یہ ڈائری اور پُنّوں کی بَیری ٹوپی اپنے پاس رکھ لی ہے۔
نجمِ اسود اور ننھی کائناتیں: قسط نمبر 8 (پہلا حصہ) (کیا نظری طبیعیات کا اختتام قریب ہے؟)
گذشتہ اقساط کے مطالعہ کے لئے درج ذیل لنکس استعمال کیجئے (لنک نئے ٹیب میں کھلیں گے)
قسط نمبر 1, قسط نمبر 2، قسط نمبر 3، قسط نمبر 4, قسط نمبر 5 ، قسط ن...
دوام (از رضی حیدر)
کِھلے ہوئے گلاب رخ
ہرے بھرے جوان تن
دزار پیڑ وقت کی زمین پر کھڑے ہوئے
پرکاش کی تلاش میں امید سینچتے ہوئے
لہک چہک فضاؤں میں
دمک روواں روواں
دل اور جگر...
فکریں (از رضی حیدر)
پلکیں خون سے جم رہتی ہیں، آنکھیں رو رو تھم رہتی ہیں
راتیں بستر پر نہیں سوتیں، برف کی سل پر جم رہتی ہیں
جو زلفیں سنوری رہتی تھیں، اب درہم برہم رہتی ...
آرزو کا گیت ا(نظم گو: نچیتا سٹینیسکو، ترجمہ: مدثر عباس)
میں تمہاری آواز کے پہلو میں سویا
یہ بہت خوشگوار تھا
تمہاری گرم چھاتیوں نے میرے کلیسا کو ڈھانپ لیا
تم کوئی گیت گا رہی تھی جسے میں یاد نہ ...
شاعری کی، وقت ضائع کیا (رضی حیدر)
کبھی کبھی سوچتا ہوں شاعری سیکھی، وقت ضائع کیا۔ ایک ان کہی ان سنی زبان بناتے بناتے بہت دل جلایا، وقت ضائع کیا۔
لوگوں کو کہتے کہتے شاعری دکان داری نہیں ...
تین(نظم گو: احمد رضا احمدی، ترجمہ: مدثر عباس)
میں نے ہمیشہ تین لفظوں کے ساتھ
زندگی گزاری ہے
راستوں پر چلا ہوں
بہت سے کھیل کھیلے ہیں
درخت، پرندہ اور آسمان
میں نے ہمیشہ دوسرے لفظوں کی آرز...
کون سا پل؟( نظم گو: گروس عبد الملکیان، ترجمہ: مدثر عباس)
شہر کی لڑکیاں دیہات
کا خواب دیکھتی ہیں
دیہات کی لڑکیاں
شہر کی آرزو میں مرتی ہیں
نادار لوگ ثروت مند لوگوں کی سی
آسائش کا خواب دیکھتے ہ...
تم آئے؟ ( رضی حیدر)
جھاڑتے جھاڑتے تاروں کی وحشت کا غبار اکتایا چاند
کھینچ رہا تھا جوں خمیازہ ۔۔۔۔۔ تم آئے
غم کا گدلا پانی پارہ پارہ کاغذ کی اک چیخ
کاہے باندھنے کو شیر...
سرنگ (اسد رضا)
زندان سے باہر لکھی گئی کہانیاں پھکڑ بازی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتیں۔
کسی ایک شاعر کے لفظ ۔۔۔ (عدنان بشیر)
خدا کے اس کارخانے میں یہ نظم دنیا کو بارود سے بھرتے ہوئے لوگوں کے لیے لکھی گئی ہے