مصنف ماڈل کالج فار بوائز میں انگریزی کے مدرس ہیں۔ وہ کونسل آف سوشل سائنسز آف پاکستان سے وابستہ رہ چکے ہیں۔ ان کی انگریزی شاعری کا ترجمہ حال ہی میں شائع ہو چکا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(40)وقاص عالم کا تعلق لسبیلہ، بلوچستان سے ہے اور وہ کراچی یونیورسٹی میں سیاسیات، عمرانیات اور تاریخ کے طالبعلم ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)وسیم خٹک پشاور میں مقیم صحافی، محقق اور کمیونیکیشن انالسٹ ہیں۔ وہ سرحد یونیورسٹی پشاور میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر تدریس کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ وہ دو کتابوں کے مصنف ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)وجیہ وارثی ایک تھئیٹر ایکٹیوسٹ ہیں۔ وہ 1988ء سے مختلف تھئیٹر گروپس کے ساتھ اسٹیج پر فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ بانگ، سیوک اور ناؤ تھئیٹر ورکشاپ کا انعقاد کر چکے ہیں۔ وہ ٹیوی ڈرامہ نگار اور شاعر بھی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(16)مصنف ایک سیاسی تجزیہ کار، ابلاغیات کے معلم اور روزنامہ جنگ میں کالم نگار ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)نینا عادل اردو اور انگریزی ادب کی گریجوایٹ ہیں اور تعلیم کے شعبہ سے بطور منتظم وابستہ ہیں۔ شاعری ان کی بنیادی شناخت ہے۔ وہ افسانے، مضامین اور بچوں کے لیے کہانیاں بھی لکھتی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)نیّرمصطفی کا تعلق اولیاء کی سرزمین ملتان سے ہے۔ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے ابلاغیات میں ماسٹرز کرنے کے بعد صوبائی سول سروس کا امتحان دے کر اسسٹنٹ کمشنر تعینات ہوئے۔اب تک اُن کے دو افسانوی مجموعے،"نرکھ میں نرتکی" اور "ٹوٹے پھوٹے لوگوں کی فیکٹری" شائع ہو چکے ہیں، جبکہ ایک ناولٹ اور ایک افسانوی مجموعہ اشاعت کے مراحل میں ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)نوید نسیم جیونیوز میں سینئر پروڈیوسر اسپیشل پراجیکٹس کے طور پر کام کر رہے ہیں اور ایک ایوارڈ یافتہ ڈاکومنٹری میکر ہیں۔ وہ بلاگر بھی ہیں اور جنگ اور ڈان اردو میں لکھتے ہیں۔ ان سے رابطے کے لیے ان کا ایمیل: nasim.naveed@gmail.com
تمام نگارشات دیکھیں(14)نور اکبر گوہر پیشہ کے اعتبار سے ایک استاد ہیں۔ وہ غذر یوتھ کانگریس کے صدر رہے ہیں؛ جو کہ گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں حقوق کی بنیاد پر قائم کی گئی سول سوسائٹی تنظیم ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)سہ ماہی نقاط ایک ادبی جریدہ کے طور پر ادبی حلقوں میں بلند پذیرائی کا حامل ہے۔ اسے 2006ء میں قاسم یعقوب نے قائم کیا اور یہ باقاعدگی سے شائع ہو رہا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(8)نصیر جسکانی ایک فریلانس لکھاری اور بلاگر ہیں، وہ باقاعدگی سے مختلف عصری سیاسی اور معاشرتی موضوعات پر پاکستان کے مختلف اخبارات اور جرائد جیسا کہ لالٹین، دی حق، روزنامہ ایکسپریس وغیرہ میں آرٹیکلز اور بلاگز لکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(20)نصیر احمد ناصر پاکستانی اردو شاعری کا نمایاں اور رحجان ساز نام ہے۔ آپ کی شاعری دنیا کی مختلف زبانوں میں ترجمہ وہ چکی ہے۔ آپ 'تسطیر' کے نام سے ایک ادبی جریدہ بھی نکالتے رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(128)نسرین انجم بھٹی نامور شاعرہ، امن اور سیاسی کارکن اور براڈکاسٹر تھیں۔ انہوں نے اوریئنٹل کالج لاہور سے 1970ء میں اردو میں ماسٹرز کیا اور 1971ء میں ریڈیو پاکستان جوائن کیا۔ ان کی پہلی کتاب "نیل کرائیاں نیلکاں" 1979ء میں شائع ہوئی اور دوسری کتاب "اٹھے پہر تراہ" 2009ء میں شائع ہوئی۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)ڈاکٹر اوڈھانو، لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو کے گریجوایٹ ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)نجم الدّین احمد پاکستان کے معروف افسانہ نگار، ناول نویس اور مترجم ہیں۔ ان کا تعلق بہاول نگر سے ہے۔ اب تک 3 ناول، 2 افسانوی مجموعے، اور اردو تراجم کی07 کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)ناہید اسرار ایک فریلانس بلاگر اور ٹیکنالوجی پر مبنی آزادانہ اظہار کی حامی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)ناصرہ زبیری ایک نامور صحافی ہیں۔ انہوں نے ڈیلی بزنس ریکارڈر سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا ہے۔ ان کی کتب "شگون"، "کانچ کا چراغ" اور "تیسرا قدم" شائع ہو چکی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(5)نادعلی لاہور میں مقیم فوٹوگرافی آرٹسٹ ہیں۔ وہ روایتی و رسوماتی سرگرمیوں اور شہری زندگیوں کی فوٹوگرافی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ انالاگ اور ڈیجیٹل فوٹوگرافی دونوں میں کام کرتے ہیں۔ ان کے کام شہر کے اندر اور باہر متعدد جگہوں پر نمائش کیے جا چکے ہیں۔ نادعلی کو انسٹاگرام پر ذیل کے لنک سے فالو کیا جا سکتا ہے: https://www.instagram.com/nadealy/?hl=en
تمام نگارشات دیکھیں(7)منیب الحسن رضا جامعہ کراچی سے اردو ادب میں ایم اے کی سند کے ساتھ طلائی تمغہ حاصل کر چکے ہیں اور شھر کراچی کی ادبی محافل میں باقاعدگی سے شریک ہوتے ہیں۔ مغربی ادب کا تقابلی موازنہ ان کا خاص میدان ہے۔ ایک نجی میڈیا چینل سے بھی منسلک ہیں۔ ادبی اور سماجی موضوعات پر باقاعدگی سے لکھتے رہتے ہیں
تمام نگارشات دیکھیں(2)ممتاز حسین ایک آرٹسٹ، فلمساز اور لکھاری ہیں۔ انہوں نے کالوین کلیئن، رالف لارین اور سیمون اینڈ شوستر کے لیے آرٹ ڈائریکٹر کا کام بھی کیا۔ انہوں نے "آسک اے لائر" کے نام سے معلوماتی ٹاک شو کی 13 اقساط کی ہدایتکاری کی۔ ان کے اردو افسانوی مجموعے "گول عینک کے پیچھے"، "لفظوں میں تصویریں" شائع ہو چکے ہیں۔ ان کا اسکرپٹ دی کائنڈ ایگزیکیوشنر ہالی ووڈ اسکرین پلے مقابلہ میں فائنلسٹ ایوارڈ اور جےپور فلم فیسٹیول میں میں اول ایوارڈ حاصل کر چکا ہے۔ ان کی پینٹنگز اور فلمیں متعدد میوزیمز، یونیورسٹیز، آرٹ گیلریز اور بینالاقوامی فلمی میلوں میں دکھائی جا چکی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(9)ملیحہ سرور ایک استاد ہیں اور صنفی برابری اور انسانی حقوق کی پرزور حامی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(11)شاعر اور افسانہ نگار معین عباس پیشہ کے اعتبار سے وکیل ہیں۔ پنجاب کی لوک دانش اور لوک قصوں میں ان کی خاص دلچسپی ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)مصطفیٰ ارباب 1967 میں سندھ کے ضلع سانگھڑ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے سندھ یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ وہ میرپور خاص میں مقیم ہیں۔ انہوں نے اپنا ادبی کیریئر 1984 میں ایک افسانہ نگار کے طور پر شروع کیا۔ ان کی شاعری کا مجموعہ "خواب اور آدمی" 1999 میں شائع ہوا۔ سندھی اور اردو دونوں زبانوں میں لکھنے کے ساتھ ساتھ وہ سندھی اور اردو ادب کے مترجم بھی ہیں۔ ان کے ادبی کام برصغیر پاک و ہند کے مؤقر ادبی مجلات میں چھپ چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(8)مرزا تیمور سرور یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا کے ایک گریجوایٹ ہیں اور ان دنوں سپیریئر یونیورسٹی سے اسلامی تاریخ میں ایم۔فل کر رہے ہیں۔ وہ مختلف جرائد اور نیوز ویبسائٹس پر باقاعدگی سے لکھتے رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)لکھاری ایک مائیکرو-بلاگر، براڈکاسٹ صحافی، اور ریڈیو پاکستان کے سابق ڈائریکٹر جنرل ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)محمد علی شہباز گورنمنٹ کالج ستیانہ روڈ فیصل آباد میں فزکس کے استاد ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(15)محمد شہزاد اسلام آباد میں مقیم انگریزی اور اردو کے لکھاری ہیں۔ دونوں زبانوں میں نثری شاعری بھی لکھتے ہیں۔ کلاسیکل موسیقی میں طبلے اور گانے کے طالب علم ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)مصنف نیا زمانہ کے مدیر ہیں اور ان دنوں نیو امریکا فاؤنڈیشن، واشنگٹن ڈیسی میں ایک فیلو ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)محمد شعیب لالٹین کے روح رواں اور مدیر ہیں۔ وہ لالٹین کے نیوز سیکشن کے ایڈیٹر کی حیثیت سے نامہ نگاروں کے ساتھ عملی ربط کے فرائض بھی سرانجام دیتے رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(23)محمد رامش ادب کے غیر رسمی طالب علم ہیں۔ انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے الیکٹریکل انجینیرنگ کے مضمون میں تعلیم حاصل کی۔ وہ گورنمنٹ کالج لاہور کے ادبی مجلے 'پطرس' کی ادارتی ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)محمد حسین دہلی یونیورسٹی، بھارت کے شعبہ اردو میں سینئر ریسرچ فیلو ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)محمد جمیل اختر میانوالی میں پیدا ہوئے، راولپنڈی میں مقیم ہیں اور اکاؤنٹنٹ کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔ افسانہ نگاری ان کا اپنے اندر کی آواز سے جی ہلکا کرنے کا وسیلہ ہے۔ وہ افسانے لکھنے کی بجائے انہیں جیتے ہیں۔ ان کے افسانے فنون، ادب لطیف اور دیگر مجلات میں شائع ہو چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(13)محمد تہامی بشار علوی اسلامیات میں ایم۔فل کر رہے ہیں۔ وہ مختلف مطبوعات میں باقاعدگی سے لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے ادب کے فروغ اور طلبہ کو ادب میں آگے بڑھنے اور ان کی ادبی شخصیت نکھارنے کے لیے "نگارشات" کا قیام سرانجام دیا۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)محمد ارشد سلیم ایک ناول نگار اور افسانہ نگار ہیں۔ وہ دس سال سے میڈیا سے وابستہ ہیں۔ ان کے دو افسانوں کے انتخاب شائع ہو چکے ہیں اور مزید آٹھ کتابیں اشاعت کے مراحل میں ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)ماجد صدیق نظامی لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی ہیں، وہ ایک ماس کمیونیکیشن اور سیاسیات میں ماسٹرز ڈگری کے حامل ہیں، وہ اکثر اوقات سیاست اور عسکریت پسندی کے موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)لطیف جوہر ایک بلوچ قوم پرست رہنما، شاعر، لکھاری ہیں اور بلوچ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی مرکزی کمیٹی کے رکن رہ چکے ہیں۔ وہ حال ہی میں بلوچ لاپتہ افراد کے مسئلہ پر 46 دن تک بھوک ہڑتال کر چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)کے بی فراق کا تعلق گوادر، بلوچستان سے ہے۔ آپ نے بلوچستان یونیورسٹی ، کوئٹہ سے اردو ادب میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور اب کئی سالوں سے فری لانس لکھاری، مترجم اور شاعر کے طور پر اردو اور بلوچی دونوں زبانوں میں ادبی اور تخلیقی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)کومل راجہ کا تعلق پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے ہاجرہ پونچھ سے ہے۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے اطلاقی نفسیات میں ایم فل کر چکی ہیں۔ آج کل میکسی میلین یونیورسٹی میونخ سے علم بشریات میں پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔ انسانی ذہن اور وجود کی گتھیاں آپ کو الجھائے رکھتی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(5)کریم اللہ ایک فریلانس صحافی، کالمسٹ اور بلاگر ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف پشاور سے سیاسیات کے گریجوایٹ ہیں۔ وہ عصری سماجی سیاسی اور ثقافتی امور پر لکھتے رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(27)قیصر نذیر خاورؔ 1953 میں لاہور میں پیدا ہوئے اور یہیں تعلیم حاصل کی۔ ملازمت کے سلسلے میں متعدد سرکاری اداروں میں خدمات سرانجام دیتے رہے۔ آپ ایک منجھے ہوئے افسانہ نگار، انشاءپرداز اور مترجم ہیں۔ ان کے کئی مضامین، ریویوز اور افسانے ہند و پاک کے مختلف جرائد، رسائل اور اخبارات میں اور آن لائن ادبی فورمز پرشائع ہوچکے ہیں۔ ہاروکی مورا کامی، ایلس منرو، کازُوا اِشیگورو اور برنارڈ شیلنک سمیت متعدد ادیبوں کا کام اردو میں ترجمہ کر چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)قیصر عباس، پیایچڈی ایک اردو شاعر، لکھاری اور میڈیا اسٹڈیز اور گرانٹ رائٹنگ کے کنسلٹنٹ ہیں۔ یونیورسٹی آف وسکاؤنسن میڈیسن (امریکا) سے ڈاکٹریٹ کرنے کے بعد انہوں نے امریکہ میں متعدد اعلی تعلیمی اداروں میں ڈین، ڈائریکٹر اور کمیونیکیشن کے پروفیسر کی حیثیت سے کام کیا ہے۔ امریکہ منتقل ہونے سے پہلے انہوں نے پاکستان ٹیلیویژن میں نیوز پروڈیوسر اور پنجاب تعلقات عامہ کے انفارمیشن آفیسر کے طور پر کام کیا۔ وہ میریلینڈ میں مقیم ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)علی اسکول آف کریایٹو آرٹس (یونیورسٹی آف لاہور) میں ابلاغیات پڑھاتے ہیں، افسانہ لکھتے اور نظم کہتے ہیں۔آپ نے ملتان آرٹس فورم کے تنقیدی اجلاس کی رپورٹس ”کولاج“(دوم، سوم اور چہارم) تحریر کیں۔ کتابی سلسلے ’موزیک‘ کے مدیر ہیں۔ ملتان کے افسانہ نگاروں کا انتخاب ’کہانی کے سب رنگ‘ مرتب کیا۔ آپ ادبی جریدے ’سطور‘ اور ’مٹھن‘ کے مدیران میں شامل ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)شاعر اور نقاد قاسم یعقوب ادبی کتابی سلسلہ نقاط کے مدیر اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد میں اردو کے مدرس ہیں۔ وہ ادبی تھیوری کے میدان میں نمایاں علمی اضافے کر چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(10)فیض اللہ کا تعلق قلعہ سیف اللہ بلوچستان سے ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف کوینزلینڈ، آسٹریلیا سے ڈویلپمنٹ پریکٹس (ایڈوانسڈ) میں ماسٹرز کیا ہے۔ وہ ایک کمیونٹی ڈویلپر اور ریسرچر اور پریکٹیشنر ہیں۔ ان کی تحقیق کا مرکز انسانی حقوق، بینالمذاہب تصادم، غربت میں کمی میں لوگوں کے تناظر کی کھوج ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)فیصل قریشی کا تعلق کراچی سے ہے۔ انہوں نے ایمبیاے کی تعلیم حاصل کی۔ وہ قانون کے شعبہ سے وابستہ ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)فیصل عظیم کراچی میں اردو شاعروں کی تازہ پود سے تعلق رکھتے ہیں، اور اب کینیڈا میں مقیم ہیں۔ پیشہ کے اعتبار سے انجنیئر ہیں اور ایک ادبی گھرانے کے چشم و چراغ ہیں، ان کی شاعری کا پہلا مجموعہ "میری آنکھوں سے دیکھو" 2006ء میں شائع ہوا۔ فیصل نے معروف شاعر شبنم رومانی کی ادارت میں چھپنے والے سہ ماہی "اقدار" کے ایسوسیایٹ ایڈیٹر کے طور پر بھی کام کیا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(6)فیصل یو۔ای۔ٹی لاہور میں انجنیئرنگ کے طالب علم ہیں اور ایک زیادہ غیر امتیازی، جمہوری اور مخلوطیت پسند پاکستان کے خواہشمند ہیں جس میں اختلاف رائے کی تمام آوازوں کے لیے رواداری موجود ہو۔
تمام نگارشات دیکھیں(6)فوزیہ عارف بھٹی ایک فریلانس مترجم ہیں اور بینالاقوامی خبررساں سائٹس کے لیے کام کر رہی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)فہیم عباس بیکنہاؤس نیشنل یونیورسٹی لاہور میں فنون لطیفہ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہاں مدرس ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(7)فروا شفقت گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں پی ایچ ڈی کی سکالر ہیں۔ فضائیہ کے ایک کالج میں مدرس ہیں۔ عالمی ادب اور زبانوں میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(17)فرحان جمالوی ایک صحافی، ایوارڈ یافتہ کہانی کار اور کراچی فلم اسکول کے بانی ہیں۔ ایمیل: farhan.jamalvy@gmail.com
تمام نگارشات دیکھیں(1)لکھاری قائداعظم یونیورسٹی میں خودی کے چيپٹر کوآرڈینیٹر اور ایک یوتھ ایکٹوسٹ ہیں اور قائداعظم یونیورسٹی میں بیچلرز کے طالب علم ہیں۔ وہ مختلف پلیٹفارمز پر نوجوانوں کے لیے آواز بلند کرتے رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)غضنفر علی راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک افسانہ نگار ہیں۔ وہ پاک-بھارت تعلقات کے متعلق روزنامہ جنگ میں لکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)عندیل علی مختلف تنظیموں میں تربیتی و ترقیاتی کنسلٹنٹ ہیں، اور سول سوسائٹی کے سیکٹر میں سات سالہ تجربہ کے حامل ہیں۔ وہ لالٹین میں بلاگ لکھتے ہیں اور ریڈیو پاکستان ایف ایم 93 میں شو کی میزبانی کرتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(20)عمیر واحدی لالٹین کے ڈیجیٹل کمیونیکیشن کے سرکردہ رہے ہیں۔ بحیثیت ڈویلپر وہ لالٹین ویبسائٹ کے بنیادگزار ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(8)علی محمد فرشی ایک شاعر ہیں جنہیں ان کی امیجری اور تخیل کی کثیر سطحی معنویت کی وجہ سے سراہا جاتا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(9)علی زین پنجاب یونیورسٹی لاہور، انسٹیٹیوٹ آف کمیونیکشین اسٹڈیز میں بیایس کمیونیکشین اسٹڈیز کے طالبعلم ہیں۔ وہ حالات حاضرہ، سیاست اور انسانی حقوق سے متعلق قومی و بینالاقوامی موضوعات پر لکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(8)علی رضا ایک صحافی اور بلاگر ہیں۔ وہ گزشتہ 8 برس سے ڈان اور لالٹین سمیت متعدد مطبوعات اور اخبارات کے لیے لکھ رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)علی اکبر ناطق ایک نامور شاعر، افسانہ و ناول نگار اور لکھاری ہیں۔ اس وقت وہ اوکاڑہ، پنجاب کی ایک نجی یونیورسٹی میں پڑھا رہے ہیں۔ ان کی کتابیں "یاقوت کے ورق"، "بے یقین بستیوں میں" اور "نولکھی کوٹھی" نقادوں اور قارئین سے پذیرائی حاصل کر چکی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(46)علی احمد جان یونیورسٹی آف کراچی میں ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ سے گریجوایٹ ہیں۔ وہ سیاست، سماجی-معاشی امور، ادب، آرٹ اور کیریکیچر سے دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ گلگت بلتستان کے ایک آنلائن نیوز پورٹل، رپورٹر ٹائمز کے مدیر ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)علی آزاد ایک ثقافت کے رسیا ہیں۔ وہ ثقافتی اظہار اور شناخت کے موضوعات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)عقیلہ منصور جدون حسن ابدال میں پیدا ہوئیں۔ پنجاب یونیورسٹی لاء کالج، لاہور سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ آپ کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کی پہلی خاتون ایڈووکیٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں تدریس کے فرائض سرانجام دیتی رہی ہیں۔ آج کل "عالمی ادب کے اردو تراجم" اور "پاکستان کی مادری زبانوں کا عالمی ادب - اردو قالب میں" کے لیے تراجم کر رہی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)عظمت ملک ایک صحافی ہیں۔ وہ ایک تفتیشی رپورٹر کی حیثیت سے دنیا نیوز میں کام کر رہے ہیں۔ وہ روزنامہ ایکسپریس، ایکسپریس ٹریبیون، آنلائن نیوز ایجنسی اور آنلائن نیوز ایجنسی انٹرنیشنل میڈیا چائنا سینٹرل ٹیوی کے لیے بھی کام کر چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(11)لکھاری بلوچستان کے واحد آنلائن انگریزی اخبار بلوچستان پوائنٹ کے مدیر ہیں۔ رابطہ کے لیے ایمیل: Adnan.Aamir@Live.com
تمام نگارشات دیکھیں(16)عثمان شاہد ایک لکچرار اور کالم نگار ہیں۔ وہ 2006ء سے مختلف روزناموں، مجلات اور بلاگز میں اردو اور انگریزی زبانوں میں لکھ رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(8)عثمان ابراہیم نے اپنی ماسٹرز پنجاب یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں کی۔ وہ ان دنوں لاہور کے پبلک کالج میں صحافت کے لکچرار ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)عتیق چودھری ایک نوجوان ریسرچ جرنلسٹ ہیں۔ وہ مختلف سماجی سیاسی موضوعات پر مختلف اخبارات، جرائد اور آنلائن ویب بلاگز میں لکھتے رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)عبدالحئی آریان ایک پاکستانی صحافی، محقق اور جنوبی ایشیائی تجزیہکار ہیں۔ وہ 2013-14 کے سیسیآئی سکالر ہیں۔ ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ: @avista.kan
تمام نگارشات دیکھیں(2)عبدالباسط ظفر انقرہ یونیورسٹی، ترکی سے الہیات کے گریجوایٹ ہیں، اور کلاسیکی اسلامی الہیات میں ڈاکٹریٹ کر رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)عبدالباسط نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے معاشیات میں بی۔ایس (آنرز) کر رکھا ہے اور دی گزٹ، جی سی لاہور کے معاون مدیر رہ چکے ہیں۔ وہ ان دنوں ایک فری لانس کانٹینٹ رائٹر اور مترجم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)عامر صدیقی شاعر افسانہ، افسانہ نگار، محقق اور مائکرو فکشنسٹ ہیں۔ آپ کی متعدد کتب شائع ہو چکی ہیں اور پندوستان اور پاکستان کے متعدد ادبی رسائل میں آپ کی تحاریر شائع ہو چکی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)عامر حسینی پیشہ کے لحاظ سے صحافی ہیں۔ وہ شاعری، فکشن لکھتے اور تراجم بھی کرتے ہیں۔وہ متعدد کتابوں کے مصنف ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)عاکف خان ہرفن مولا اور ایک نامی گرامی سماج مخالف فیسبیکر اور ٹوئیٹرر ہیں۔ ان کا ٹوئٹر ہینڈل: @akifzebkhan
تمام نگارشات دیکھیں(3)عارفہ شہزاد اردو میں پیایچڈی ڈگری کی حامل ہیں، وہ پنجاب یونیورسٹی اورئینٹل کالج میں گزشتہ کئی برسوں سے اردو ادب پڑھا رہی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)عائشہ صدیق یونیورسٹی آف پنجاب لاہور، انسٹیٹیوٹ آف کمیونیکیشن اسٹڈیز کی طالبہ ہیں۔ وہ سماجی مسائل کے متعلق لکھتی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)ظفر خان ایک معلم اور شاعر ہیں۔ وہ امریکی ریاست پنسلوینیا میں مقیم ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)لکھاری ایک صحافی ہیں اور ان دنوں دنیا ٹیوی کے ساتھ ایک اینکرپرسن کی حیثیت سے منسلک ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)طارق عباس نے FAST یونی ورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔ سائنس، فلسفہ، دین، ادب، سیاست، اور تاریخ ایسے موضوعات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ انگریزی تحریرات کے اردو تراجم باقاعدگی سے کرتے ہیں۔ اسٹیفین ہاکنگ کی ایک اہم اور ہنوز غیر ترجمہ شدہ کتاب کا ترجمہ بھی کر رہے ہیں جو فی الحال زیر تکمیل ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(11)ضیاء الحق برطانیہ میں مقیم ہیں اور پیشہ کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں۔ ان کی نظمیں اور افسانے "اشارات" اور دیگر مجلات میں شائع ہو چکی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)صلاح الدین صفدر پنجاب یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن کے گریجوایٹ ہیں۔ وہ اس وقت قائداعظم یونیورسٹی سے ایم۔فل کر رہے ہیں۔ وہ ایک پارلیمانی ریسرچر کے طور پر قومی اسمبلی پاکستان کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(9)صدیق شاہد کا تعلق گجرات سے ہے۔ یونیورسٹی آف گجرات سے اینوائرنمنٹل سائنسز میں بیچلر کیا اور قلمکار کریٹو رائٹنگ فورم کا حصہ رہے. جی سی یونیورسٹی لاہور سے ماسٹرز کیا اور ادبی زندگی کا زیادہ حصہ بھی لاہور میں گزارا. غزل اور نظم ایک جتنی پیاری ہیں. آج کل پی ایچ ڈی کی غرض سے بیجنگ چین میں ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(8)صدف فاطمہ اردو زبان کی نئی نسل سے تعلق رکھتی ہیں، یہ اردو میں افسانے بھی لکھتی ہیں اور شعر بھی کہتی ہیں، ان کا اردو زبان و ادب اور اسلامیات کا مطالعہ خاصہ وسیع ہے، اردو میں تنقیدی اور تحقیقی مضامین بھی لکھتی رہی ہیں۔ بنیادی طور پر لکھنو کی رہنے والی ہیں، مگر ان دنوں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی سے ایم فل کر رہی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(7)شیبا لالٹین اور خودی پاکستان کی ڈیجیٹل کمیونیکیشن اسسٹنٹ رہ چکی ہیں۔ وہ ایک فریلانس مترجم ہیں اور مختلف مذاہب اور زبانوں کا مطالعہ ان کا شوق ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(5)شبیر رخشانی گزشتہ دس سالوں سے بطور صحافی کام کر رہے ہیں۔ وہ حالیہ طور پر haalhawal.com کے نیوز ایڈیٹر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(18)شامل شمس دوئچے ویلے (نوائے جرمنی) کی انگریزی سروس میں ایک صحافی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)سید کاشف رضا ایک شاعر، لکھاری اور مترجم ہیں اور ان کی پانچ کتب شائع ہو چکی ہیں۔ وہ کراچی میں ایک ٹیوی جرنلسٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ان کا ایک ناول آئندہ برس آنے والا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(14)سید انور محمود نے شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی جدہ، سعودی عرب کے اکنامک ریسرچ سنٹر میں 29 سال تک بطور اسسٹنٹ ریسرچر کام کیا ہے۔ اب وہ پاکستان میں مقیم ہیں اور ایک آزاد محقق ہیں۔ وہ سیاست اور سماجی مسائل کے متعلق لکھتے رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(43)سلیم پاشا ایک شاعر ہیں، وہ ایک گرافک ڈیزائنر کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)سلمیٰ جیلانی کا تعلق کراچی سے ہے، انہوں نے گورنمنٹ کامرس کالج کراچی میں بطور لکچرار آٹھ سال تک خدمات سرانجام دیں۔ 2001ء میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ نیوزیلینڈ مقیم ہو گئیں اور وہاں آکلینڈ یونیورسٹی سے ایم۔بزنس مکمل کیا۔ وہ وقتا فوقتا مختلف بینالاقوامی ثلاثی سطح کے تعلیمی اداروں میں پڑھاتی رہتی ہیں۔ افسانہ نگاری ان کا خاص شوق ہے اور ان کے افسانے معروف ادبی جرائد جیسا کہ فنون، شاعر، ادب لطیف، ثالث، سنگت اور پینسلپس میگزین اور بچوں کے میگزینز میں شائع ہوتے رہے ہیں، کیونکہ وہ بچوں کے لیے بھی کہانیاں لکھتی ہیں۔ وہ دنیا بھر سے شعراء کے کلام کو اردو میں ترجمہ کر چکی ہیں، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ترجمہ مختلف ثقافتوں کے درمیان پل ہوتا ہے اور انہیں قریب لے آتا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(10)لکھاری تنقید میں ایک اردو ایڈیٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف ٹیکساس اور آسٹن میں وزٹنگ اسکالر اور ڈان اردو میں بلاگ نویس ہیں۔ انہیں تھئیٹر، ڈراما اور ثقافت سے گہرا شغف ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(19)سکندر علی کا تعلق ہزارہ برادری سے ہے۔ وہ واپڈا ملازمین یونین کا حصہ ہیں اور مزدوروں کے حقوق کے لیے زندگی کو وقف کیے ہوئے ہیں۔ وہ ہزارہ برادری کے مسائل پر باقاعدگی سے لکھتے رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)سرمد صہبائی پاکستان کے معروف شاعر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار ہیں۔ آپ کی نظم اپنے جدید محاورے اور تازہ فضا کے باعث جانی جاتی ہے۔ انہوں نے اپنا پہلا ٹیلی ڈرامہ 1968 میں پاکستان ٹیلی وژن میں ملازمت اختیار کرنے کے بعد لکھا۔ آپ کی شاعری کے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ فلم "ماہ میر" کے لیے لکھا گیا آپ کا سکرپٹ ناقدین اور ناظرین سے داد وصول کر چکا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(8)سدرہ سحر عمران اردو میں ماسٹرز ڈگری یافتہ ہیں۔ وہ معاصر اردو نثری نظم کے حلقوں میں ایک نمایاں نام ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(37)سدرہ ڈار؛ ایک سیاسیات کی گریجوایٹ ہیں، اور نیو نیٹورک میں ایک رپورٹر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے ایک فوڈ میگزین کے اسسٹنٹ ایڈیٹر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ وہ ایک باقاعدہ بلاگر کے طور پر جیو نیوز میں بھی کام کر چکی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(5)سوئپنل تیواری ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے شہر غازی پور میں 1984 میں پیدا ہوئے اور فی الحال ممبئی میں اسکرپٹ رائٹنگ اور نغمہ نگاری کا کام کررہے ہیں، وہ اردو اور ہندی دونوں زبانوں سے بخوبی واقف ہیں۔ وہ ہندی کی نئی فکشن نگار نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی کہانیاں ہندی رسالوں میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ان کی مندرجہ ذیل کہانی ہندوستان میں غریب طبقے کی جد و جہد اور زندگی سے اس کے ایک لاحاصل لیکن اٹوٹ رشتے کو اجاگر کرتی ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(12)زاہد امروز ایک شاعر، لکھاری اور ماہر طبیعیات ہیں۔ ان کی نظموں کی دو کتب شائع ہو چکی ہیں۔ وہ فزکس کے استاد ہیں اور عالمی امن و سلامتی پر بھی کام کرتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(25)ریحان نقوی ایک طالب علم ہیں۔ سائنس، مذہب اور ادب ان کی دلچسپی کے موضوعات ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)رومانیہ نور کا تعلق ملتان سے ہے۔ ایک سرکاری تعلیمی ادارے میں انگریزی پڑھاتی ہیں۔ انھوں نے اب تک غیرملکی زبانوں کے ادب سے 18 افسانوں، 10 نظموں، 2 خطوط، اور مختلف کتابوں کے 9 اقتباسات کے اردو تراجم کیے ہیں۔ ان کے کچھ تراجم سہ ماہی "ادبیات"، روزنامہ "اوصاف" اور دیگر جرائد و اخبارات میں شائع ہوچکے ہیں۔ ایک کتاب "عورت کتھا" میں ان کے تراجم کا انتخاب بھی شائع ہوچکا ہے۔ سوشل میڈیا اور ویب سائٹس پر بھی تراجم شائع ہوئے ہیں۔ ترجمہ نگاری کا یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)رفیع عامر نیوجرسی میں مقیم ہیں، اور سافٹویئر مصنوعات سے متعلق کام کرتے ہیں۔ انہیں تاریخ، سیاست، اور جغرافیہ سے گہری دلچسپی ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)پیشے کے اعتبار سے رضی حیدر انجینئر ہیں اور دل سے کشمیری ہیں۔ نظم کہتے اور تصویریں کھینچتے ہیں۔ آپ کی دلچسپیوں میں سیاست، وجودیات، اخلاقی فلسفہ، الٰہیات، فلم اور فوٹوگرافی کی تاریخ شامل ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(35)رضوان فاخر ، 20 اگست 1999 کو بلوچستان کے شہر تربت میں پیدا ہوا پرائمری تک تعلیم DELTA اسکول تربت اس کے بعد Army Public School Malir Cantt Karachi سے میٹرک تک تعلیم حاصل کی اور عطا شاد ڈگری کالج ، تربت سے انٹر کر رہے ہیں۔اردو میں آزاد نظم، غزل اور عشرے میں طبع آزمائی کرتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)ڈاکٹر رضوان علی کراچی کی ادبی سرگرمیوں میں کئی برس تک مصروف رہے۔ اب گزشتہ کئی برس سے امریکہ کی ریاست ورجینیا میں مقیم ہیں اور وہاں کی تین یونیورسٹیوں میں نفسیات کے پروفیسر ہیں۔ ادب کے ساتھ ساتھ تھیٹر اور موسیقی سے بھی خاص لگاؤ ہے۔ گزشتہ کئی سال سے ایک معتبر ادبی فورم "لٹرری فورم آف نارتھ امریکہ" کے نام سے چلا رہے ہیں۔ نظم اور غزل دونوں اصنافِ سخن کو اظہار کا ذریعہ گردانتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(11)پنجاب لوک سجاگ کے ساتھ بطور ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر منسلک ہیں۔ بلاگ، افسانے اور علاقائی سماجی پہلوؤں کو تحریر کا حصہ بنانا پسند کرتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(6)رانا شعیب شہباز پیشہ کے اعتبار سے وکیل ہیں۔ انہیں شہری صحافت سے گہرا شغف ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(6)رابعہ وحید آئیایمسیجی اسلام آباد میں ایک لکچرار ہیں۔ وہ انگریزی زبان اور ادب کی معلمہ ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(6)رائے شاہنواز ایک ٹیوی جرنلسٹ ہیں۔ وہ ایکسپریس نیوز اور کیپیٹل ٹیوی کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ حالیہ طور پر وہ ایک فریلانسر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ حالات حاضرہ اور سلامتی موضوعات پر لکھتے ہیں۔ وہ ایک ماحولیاتی کارکن بھی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)ڈاکٹر محمد آصف زہری سنٹر فار انڈین لینگوئجز اسکول آف لینگوئج، لٹریچر اینڈ کلچرل اسٹڈیز جواہر لال نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی بھارت میں ایسوسیایٹ پروفیسر ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)ڈاکٹر عرفان شہزاد نمل یونیورسٹی سے اسلامیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری یافتہ ہیں۔ ان کے تحقیقی کام باقاعدگی سے متعدد مجلات، جرائد اور ویبسائٹوں میں شائع ہوتے ہیں۔ ان کے مطالعہ کا شعبہ انسانی نفسیات، جہاد اور مذہبی عسکریت پسندی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(26)ڈاکٹر عبدالمجید پیشہ کے اعتبار سے ایک میڈیکل ڈاکٹر اور ایک استاد ہیں۔ انہیں تاریخ سے گہرا شغف ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(14)لکھاری گلاسگو میں مقیم بائیں بازو کے فعال کارکن ہیں اور تحریک اتفاق رائے پاکستان کے بانی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)ذکی نقوی نے اردو ادب اور بین الاقوامی تعلقات میں گریجویشن کی ہے۔ وہ اپنے منفرد انداز میں کہانیاں، مضامین اور مزاح لکھتے ہیں۔ فی الحال وہ اردو کے لیکچرر ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(53)دلاور کا تعلق ضلع راجنپور سے ہے اور وہ ایفسی کالج یونیورسٹی سے عبرانی اور علم اناجیل کی تحصیل کر رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)خرم سہیل ایک صحافی اور محقق ہیں۔ وہ پرفارمنگ آرٹس اور ادب سے متعلق مختلف جرائد، اخبارات اور ویبسائٹس پر باقاعدگی سے لکھتے ہیں۔ موسیقی، فنون لطیفہ اور ادب کے موضوع پر ان کی تحاریر پر مشتمل متعدد کتب شائع ہو چکی ہیں۔ پڑھنے والے ان سے اس ایمیل ایڈریس پر رابطہ کر سکتے ہیں: khurram.sohail99@gmail.com
تمام نگارشات دیکھیں(18)خالد جاوید ناول نگار، افسانہ نویس، سماجی نقاد اور مضمون نویس کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ آپ جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دلی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔ موت کی کتاب، آخری دعوت اور نعمت خانہ آپ کی اہم تصانیف ہیں۔ آپ کا منفرد انداز بیاں آپ کو ہم عصر ادیبوں سے ممتاز کرنے کے لیے کافی ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(32)حمیرا اشرف، حقیقی شناخت کی جستجو میں ایک انجان روح، پیشہ کے اعتبار سے ماہر لغت اور ایڈیٹر ہیں۔ وہ محبت اور انسانیت پر یقین رکھتی ہیں جو تمام ملکوں، مسلکوں اور رنگوں کی حدوں سے ماورا ہو۔
تمام نگارشات دیکھیں(22)حماد نیازی ایک شاعر ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف سرگودھا میں ایک فیکلٹی ممبر ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(11)حفیظ تبسم 10 جنوری 1990 کو ملتان کے نواحی قصبے میں پیدا ہوئے۔ لکھنے کا آغاز اسکول کے زمانے میں کیا ۔ اب تک ان کے چار شعری مجموعے بالترتیب خوشبو کا جزیرہ (ہائیکو)، سرد موسم میں دھوپ کا کونا (ہائیکو)، دو سمندروں کے درمیان نظمیں، دشمنوں کے لیے نظمیں شائع ہو چکی ہیں۔ آج کل وہ فکشن اور تنقیدی مضامین لکھ رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(15)شاعر اور موسیقار حسین عابد، لاہور میں پیدا ہوئے اور اس وقت جرمنی میں مقیم ہیں۔ ان کی شاعری کا مجموعہ، "اتری کونجیں"، "دھندلائے دن کی حدت" اور "بہتے عکس کا بلاوا" عام قارئین اور ناقدین سے یکساں پذیرائی حاصل کر چکی ہیں۔ حسین عابد نے "کاغذ پہ بنی دھوپ" اور "قہقہہ انسان نے ایجاد کیا" کی پیشکش میں مسعود قمر سے اشتراک کیا۔ عابد کا موسیقی کا گروپ "سارنگا" پہلا انسیمبل ہے جو اردو اور جرمن دونوں زبانوں میں فن کا مظاہرہ کرتا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(39)حسین رضا، بینالاقوامی تعلقات کے ایک گریجوایٹ، ایک نوجوان صحافی، فریلانسر اور ایک سیاسی کارکن ہیں۔ وہ سماجی، معاشی اور سیاسی معاملات پر ایک بائیں بازو کے نقطۂ نظر کے ساتھ لکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(5)حاشر ابن ارشاد کو سوچنے کا مرض ہے۔ تاہم عمل سے پرہیز برتتے ہیں۔ کتاب، موسیقی، فلم اور بحث کے شوقین ہیں اور اس میں کسی خاص معیار کا لحاظ نہیں رکھتے۔ ان کا من پسند مشغلہ اس بات کی کھوج کرنا ہے کہ زندگی ان سے اور زندگی سے وہ آخر چاہتے کیا ہیں۔ تادم تحریر کھوج جاری ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)جیم عباسی کا تعلق کنڈیارو، سندھ سے ہے۔ ان کا افسانوی مجموعہ "زرد ہتھیلی اور دوسری کہانیاں"، ناول "رقصنامہ" اور "سندھو" شائع ہو چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(6)جنیدالدین نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے بیایس آنرز مکمل کیا ہے اور وہ ایک فریلانس صحافی ہیں۔ انہیں روسی کلاسیکی ادب کے ساتھ جنون کی حد تک لگاؤ ہیں اس میں وہ انتون چیخوف، میکسم گورکی، ایوان ترگنیف، فیودور دوستوئفسکی اور لیو ٹالسٹائی سے متاثر ہیں۔ ان کے علاوہ اورحان پاموک، ماریو ورگاس لوزا اور نجیب محفوظ ان کے پسندیدہ ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(15)جاوید احمد غامدی ایک معروف پاکستانی مسلمان ماہر الہیات، قرآنی اسکالر اور ماہر تعلیم ہیں۔ غامدی المورد انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز کے بانی ہیں۔ وہ 28 جنوری 2006 میں دو سالوں کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن رہے، یہ آئینی ادارہ حکومت پاکستان اور پارلیمان کو اسلامی امور پر قانونی مشاورت دینے کا ذمے دار ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)جاذب رومی پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی میں ایک فارنزک سائنسدان کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبوں میں سماجیات، سیاست، تاریخ اور ادب ہیں۔ ان کی تحاریر سماجی مسائل پر توجہ دلانے اور اجتماعی شعور میں اضافہ کرنے کی سعی کرتی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)ثمینہ تبسم ایک استاد ہیں اور کینیڈا میں زیر تعلیم ہیں۔ وہ انسان دوست اقدار کی حامی ہیں اور ہر ایک کے لیے محبت اور احترام کی طرفدار ہیں۔ ان کی نثری نظموں کے تین مجموعے "نیا چاند"، "مٹی کی عورت" اور "عینی شاہد" شائع ہو چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)ثاقب ملک ایک لکھاری ہیں جو اپنا دل کھول کے سامنے رکھتے ہیں۔ وہ سچ کو سامنے لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ سیاست، کرکٹ، میڈیا اور مذہب کے متعلق لکھتے ہیں۔ ان کی تحاریر اس لنک پر بھی پڑھی جا سکتی ہیں: http://www.archereye.tk/ http://www.archereye.tk/
تمام نگارشات دیکھیں(9)تیمور پیشہ کے اعتبار سے انجنیئر ہیں۔ فوٹوگرافی اور سیر و سیاحت سے انہیں گہرا شغف ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)بہاولپور سے تعلق رکھنے والے توصیف احمد پیشہ کے اعتبار سے ایک مارکیٹنگ ایگزیکٹو ہیں اور لالٹین کے لیے باقاعدگی سے لکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(40)تنویر انجم اُردو نثری نظم کا نمایاں نام ہیں۔ اب تک ان کے نثری نظموں کے سات مجموعے شایع ہو چکے ہیں۔ تنویر انجم نے یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن سے لسانیات میں پی ایچ ڈی کیا اور شعبہٗ تدریس سے وابستہ ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(14)تقی سید، بہاؤالدینزکریا یونیورسٹی ملتان کے گیلانی لاء کالج میں طالب علم رہ چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(5)تصنیف حیدر ادبی دنیا کو چلاتے ہیں۔ وہ ایک فریلانس اسکرپٹ رائٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اردو ادب کے انٹرنیٹ پر فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(80)تالیف حیدر جواہرلالنہرو یونیورسٹی میں پیایچڈی اردو کے طالبعلم ہیں۔ وہ ایک شاعر ہیں اور مختلف ادبی جرائد میں متعدد تنقیدی مضامین لکھ چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(76)بابا مفروض الحق سازشی ایک بینالاقوامی سازشساز اور سازشباز ہیں اور ان کی سازباز دنیا کی سبھی خفیہ تنظیموں کے ہاں خفیہ طور پر تسلیم شدہ ہے۔ آپ 11 ستمبر کے حملوں، ممبئی حملوں، ملالہ پر حملہ اور چاند پر نیل آرمسٹرانگ کے قدم رکھنے سمیت کئی سازشیں کامیابی سے سرانجام دے چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(4)لکھاری اور صحافی انور سن رائے نے کراچی یونیورسٹی سے صحافت کے شعبہ میں ماسٹرز کی۔ انہوں نے نظم اور افسانہ نگاری سے ادبی مقبولیت حاصل کی۔ ان کا ناول "چیخ" سیاسی استبداد، ایذارسانی اور خدّامی کے موضوعات کو چھیڑتا ہے۔ اس کے بعد دوسرا ناول "ذلتوں کے اسیر" شائع ہوا۔ انہوں نے بیبیسی کے ساتھ بھی کام کیا ہے اور نظمیں، افسانے، اور تراجم شائع کیے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)امیر حسین جعفری نوّے کی دہائی سے آزاد، پابند، اور نثری نظم کہہ رہے ہیں۔ نقاد اور ڈرامہ نگار ہونے کے ساتھ ساتھ وہ فلسفہ اور ادبیات کے موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)امجد عباس شہادۃ العالمیہ کی ڈگری کے حامل ہیں۔ انہوں نے بینالاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد سے عربی میں ماسٹرز کیا اور نمل یونیورسٹی سے ایم۔فل کیا۔ وہ حالیہ طور پر جامعۃ الکوثر اور البصیرہ میں بطور محقق کام کر رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)الیگزینڈر جباری یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ایروین میں تقابلی ادب میں پیایچڈی کے امیدوار ہیں، جہاں وہ فارسی اور اردو کی ادبی تاریخ پڑھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)افتخار حیدر اردو کے منفرد لب و لہجہ کے شاعر ہیں اور کراچی میں مقیم ہیں۔ ان کی غزلیات کا ایک مجموعہ "تمثیل"، نظموں کا مجموعہ "زندگی کلیشے ہے" اور سوز وسلام کا مجموعہ "پرسہ" شائع ہو چکا ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)افتخار بخاری پیشہ کے اعتبار سے وکیل ہیں۔ انہوں نے مرے کالج سیالکوٹ اور یونیورسٹی آف ویسٹ ورجینیا (امریکا) سے تعلیم حاصل کی۔
تمام نگارشات دیکھیں(13)اظہر حسین، لاہور میں پیدا ہوئے اور یہیں رہتے ہیں۔ آپ سہ ماہی 'لاہور' کے مدیر ہیں۔ آپ کے مضامین اور کہانیاں 'آج' اور دیگر رسالوں میں چھپ چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)اشرف اقبال یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب لاہور، اسکول آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمپیوٹر سائنسز کے ڈین ہیں۔ وہ سائنس کے کام میں آرٹ کے استعمال اور آرٹ کے کام میں سائنس کے استعمال پر کام کر رہے ہیں، اس بنیادی مسئلہ پر کہ ہم نئی معلومات کی آموزش کرتے ہیں؟ اور ہم مسائل کو کیسے حل کرتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)اسد فاطمی کا بنیادی تعارف ان کی شاعری ہے، وہ نثر لکھنے کے ساتھ ساتھ بصری فنون کا شغف رکھتے ہیں۔ وہ لالٹین کے مدیر رہ چکے ہیں اور اب بھی لالٹین سے وابستہ ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(31)اسد رضا ایک انتھروپالوجسٹ ہیں۔ وہ پیشہ کے اعتبار سے محقق ہیں اور کہانیاں لکھنے اور پڑھنے کا شغف رکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(17)اسد آزاد سیال ایک لکھاری، شاعر اور فوٹوگرافر ہیں۔ وہ حیدرآباد میں رہتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)اُسامہ خالدی صحافت کے پیشے سے منسلک رہے ہیں۔ علم و دانش کی جستجو میں رہتے ہیں۔ رومَن شہنشاہ جولین(363-361) کے پرستار ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)ارون آرتھر قیدیوں کے حقوق کے لیے سرگرم سماجی کارکن ہیں۔ وہ لالٹین کے نامہ نگار بھی رہے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(7)لکھاری ایک رائے ساز ہونے کے دعویدار ہونے کے ساتھ ساتھ فریلانس لکھاری، بلاگر اور فلمساز بھی ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(5)ادریس بابر شاعر، مترجم اور معلم ہیں۔ وہ اپنے شعری کاموں کے اعتراف میں وہ فیضگھر فاؤنڈیشن کی جانب سے فیض ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(51)لکھاری ماس کمیونیکیشن میں گریجوایٹ ہیں اور بیزیڈیو ملتان کے کمیونیکیشن اسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ میں رول آف آنر پا چکے ہیں۔ وہ گزشتہ تین سال سے ایک تھئیٹر رائٹر، ڈائریکٹر، اور پرفارمر رہ چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(2)احمد رضا ایک کیمسٹ ہیں، وہ ادب، فلسفہ، تاریخ اور حالات حاضرہ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(1)احمد حماد ایک شاعر ہیں۔ وہ جیسییو لاہور میں فلم کے مدرس ہیں۔ وہ پیٹیوی میں کانٹینٹ پروڈیوسر کے طور پر کام کرتے ہیں۔ وہ معروف انگریزی جریدہ ورلڈ ٹائمز میں کام کرتے رہے ہیں؛ اور پاکستان کی مختلف یونیورسٹیز میں میڈیا تھیوری پڑھاتے رہے ہیں۔ وہ فلم پر مبنی ایک ہفتہ وار ریڈیو شو کے میزبان بھی ہیں جس کا آغاز 2010ء میں ہوا۔ وہ پیٹیوی سمیت مختلف ٹیوی چینلز میں شوز کے اینکر رہ چکے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(9)اجمل جامی پیشہ کے اعتبار سے صحافی ہیں اور دنیا نیوز سے اینکرپرسن اور خصوصی کارسپانڈنٹ کی حیثیت سے وابستہ ہیں۔ بمبئی حملوں اور قیام امن میں میڈیا کے کردار پر ان کا ایم۔فل تھیسز کتابی شکل میں شائع ہو چکا ہے۔ وہ لالٹین اور دنیا بلاگ میں قومی سیاست اور سماجی موضوعات پر باقاعدگی سے لکھتے ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(50)ابوبکر نے ایف۔سی کالج لاہور سے تاریخ اور فلسفہ کی تعلیم حاصل کی اور راولپنڈی میں فلسفہ کے لکچرار ہیں۔
تمام نگارشات دیکھیں(8)ابرار احمد 1980ء سے شعر کہہ رہے ہیں۔ ان کی شاعری کے دو مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ ایک نظموں کا مجموعہ "آخری دن سے پہلے" (1997)، اور دوسرا غزلوں کا مجموعہ "غفلت کے برابر" (2007)۔ ان کی شاعری میں وجودی کرب، زندگی کی لایعنیت، فریب کی پردہ کشائی اور نقل مکانی کے موضوعات کو چھیڑتی ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(23)آرزو خوشنام ایرانی نژاد شاعرہ ہیں۔ جرمن میں نثری نظمیں لکھتی ہیں۔ آرٹ ہسٹری اور فلم، پر گہری نظر رکھتی ہیں۔ ان کی نظموں کا خاصہ ان کی لطافت ہے جو دبے پاوں چور دروازے سے قاری کے دل میں داخل ہوتی ہے۔
تمام نگارشات دیکھیں(3)سہ ماہی "آج" کا پہلا شمارہ 1981 میں شائع ہو تھا۔ آج نے اردو قارئین کو تراجم کے ذریعے دیگر زبانوں کے معیاری ادب سے متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ اردو میں لکھنے والے ادیبوں اور شاعروں کے کام سے بھی متعارف کرایا۔
تمام نگارشات دیکھیں(31)Zubair Torwali, a rights activist, researcher based in Bahrain, Swat where he also leads IBT an independent organization for the rights, education and environment for the marginalized communities. Email: ztorwali@gmail.com
تمام نگارشات دیکھیں(4)The writer is a freelance writer, traveler, and a concerned citizen.
تمام نگارشات دیکھیں(4)The writer is a psychologist and freelance writer for Psychology Tomorrow Magazine (USA). She is currently running her own consultancy that provides services related to psychosocial betterment of our society.
تمام نگارشات دیکھیں(5)Zagum is the member of Laaltain’s editorial board and a student of Politics in Government College University Lahore.
تمام نگارشات دیکھیں(5)Yousaf Ajab Baloch is a journalist and human rights activist in Balochistan. He is author of book: A Battlefield for Balochistan.
تمام نگارشات دیکھیں(1)The writer is a former foreign minister at Youth Parliament Pakistan and a student of politics and international relations.
تمام نگارشات دیکھیں(1)The writer is a Pakistani student at the University of Toronto, Canada. She has keen interest in topics like global security and political economy.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Tazeem is a student of class 12, he lives in New Delhi, and apart from his academics he is studying English Literature. Edgar Allan Poe's poetry is an inspiration.
تمام نگارشات دیکھیں(2)Tarteel is a student of Mass communication who is currently doing M. Phil with great interest in performing arts and football. A keen blogger and polemicist who is always up for a debate.
تمام نگارشات دیکھیں(5)Syed Muzammil is a Mass Communication graduate based in Lahore. He likes to write about social, cultural and current issues of the country.
تمام نگارشات دیکھیں(4)Syed Ali Abbas Zaidi is the founder of Pakistan Youth Alliance & Founding Member/Head of Organizational Innovation at Khudi Pakistan.
تمام نگارشات دیکھیں(5)The author is a freelance writer with focus on social and political issues. She can be reached through her blog https://sheemamehkar.wordpress.com/, twitter: @SheemaMehkar
تمام نگارشات دیکھیں(3)Shaheera Jalil Albasit is currently engaged in research at an NGO in Karachi where she is working towards low-cost sanitation solutions. She can be reached @shaheerajalil
تمام نگارشات دیکھیں(2)Sana Janjua is a poet, playwright, actor and director who was born in Lahore, and moved to Canada in 2002. She is a Kathak dance student. She is also the Initiator, a Founding Member, and the President of Surrey Muse."
تمام نگارشات دیکھیں(4)The author is a Clinical Psychologist who loves to read and write.
تمام نگارشات دیکھیں(1)The writer is a freelance columnist and audio engineer based in Islamabad.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Ross is a youth and minorities' rights activist and a recipient of National Youth Award 2010 from Govt. of Pakistan.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Roohan Ahmed is a Karachi based Journalist and have worked with various leading houses. He is currently working as Content Developer in Geo News.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Rafiullah Kakar is a student of Master of Public Policy (MPP) at the Blavatnik School of Government, University of Oxford. Hailing from Balochistan, he is the Rhodes Scholar from Pakistan for the year 2013.
تمام نگارشات دیکھیں(9)Rab Nawaz is a founding team member of Laaltain. He has worked as Laaltain's Editor in-Chief.
تمام نگارشات دیکھیں(30)(Qurat-ul-ain Haider Zaidi is a social activist, studying law at Punjab University)
تمام نگارشات دیکھیں(3)The writer has a long standing experience as an educationist. He is an eminent textbook writer and the Head of the Department of English and the Director (communications) at BUITEMS Quetta, Baluchistan.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Nudrat Mubarik is currently teaching in Department of Chemistry, University of Wah. She has done her M.Phil in Analytical/Inorganic Chemistry from Quaid-i-Azam University, Islamabad.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Nayyer Khan’s areas of interest are History, Religion and Cross-cultural Conflicts. He can be reached at nayyer.khan@gmail.com
تمام نگارشات دیکھیں(1)Naveen Khan is a social activist who hails from KPK. A sociology graduate from Quaid-e-Azam University, she is currently working as Research Assistant at the Department of Sociology, Quaid-e-Azam University.
تمام نگارشات دیکھیں(6)The writer is a research scholar doing M. Phil in Education Policy & Development. He is also an Education Youth Ambassador for Pakistan. He can be reached at Muzzamilbasraa15@gmail.com.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Muneeb Tahir is a Pakistani who feels he isn’t short of ‘words’ but surely short of ‘voice’!
تمام نگارشات دیکھیں(1)The writer is a freelance journalist and researcher based in Quetta. He can be reached at akbar.notezai@gmail.com
تمام نگارشات دیکھیں(1)Lt. General Muhammad Masood Aslam was as the principal commander of the XI Corps. Serving as the field operational commander of the unified forces, he directed and oversaw the major operations against the militants, including First Battle of Swat, operations Zalzala, Sherdil, Rah-e-Rast and the Rah-e-Nijat.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Maria Dost is a photographer and filmmaker based in Berlin, Germany.
تمام نگارشات دیکھیں(1)The writer hails from Bajaur Agency dreams of bringing the tribal voice to mainstream Pakistan. Currently a Political Science student at GC University Lahore, he has been a Cultural Ambassador of Pakistan for a semester at Florida Gulf Coast University, USA.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Lisanne Blümel just finished her Bachelor's degree in Public Administration (Spec. Emphasis European Studies) in Münster, Germany. She visited Pakistan in order to experience the Pakistani culture, its people and society, together with a group of German students who shared the cultural exchange they experienced through their project 'Humara Pakistan',
تمام نگارشات دیکھیں(2)Judith is doing an internship at NCJP, an organisation which works next to other topics on a campaign regarding biased education.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Jaffer Abbas Mirza is an independent researcher and holds MA degree in International Relations. He is also a blogger and an activist. He tweets @jafferamirza
تمام نگارشات دیکھیں(11)Imran Khan is a campaigner and a social activist. He is also a founding member of Khudi.
تمام نگارشات دیکھیں(2)The writer is a visual designer and educationist, he studies theater, arts and communication skills. To excels more in Pakistani society he studies Islamic sharia and fiqh.
تمام نگارشات دیکھیں(1)Fatima has been a core team member of Khudi Pakistan. Laaltain as "Pakistan's first bilingual youth magazine" was her brainchild.
تمام نگارشات دیکھیں(2)The author is an MBA grad and content writer; who can also be defined as a blogger & an amateur photographer.
تمام نگارشات دیکھیں(2)The author is a researcher and political analyst based in Quetta. He can be reached at fkakar85@gmail.com Twitter: @mughtian
تمام نگارشات دیکھیں(1)Author is a blogger at FarhanJanjua.com, Web Content Editor at Dunya TV and Regional Editor at Future Challenges.
تمام نگارشات دیکھیں(2)M. Fahad Ur Rehman is a freelance writer and a teacher belonging to Peshawar. He is also a student of International Relations and Public Policy at SZABIST Islamabad.
تمام نگارشات دیکھیں(2)The writer is a blogger, dermatologist, and CEO of Alckemy, a clinic of aesthetic medicine.
تمام نگارشات دیکھیں(1)The writer is a Lahore-based political philosopher and analyst, and author of The Rise of State Aristocracy in Pakistan and other books.
تمام نگارشات دیکھیں(5)The author is a student, movie buff, an aspiring writer and a secular humanist. Twitter: IamDanishNazeer
تمام نگارشات دیکھیں(3)Bilal is a researcher at The Pakistan Institute of International Affairs.
تمام نگارشات دیکھیں(4)Behzad Taimur is a journalist and a social activist, who has worked with Dawn, Pakistan Today and a string of online news and current affairs portals. He has founded a student association for human rights, and a TEDx conference.
تمام نگارشات دیکھیں(3)The author is a liberal, progressive, and blunt freelance writer and blogger. He is also a media manager and strategist.
تمام نگارشات دیکھیں(1) <