Laaltain

تازہ ترین

اس زمین کی خاک میں نہ جانے کتنی آنکھیں دفن ہیں جو عمیق سمندروں کے نمکین پانی سے گھری ہوئی ہیں
14 مئی، 2020
میں نے اپنے ہاتھ کی پشت پہ ایک پھول بنایا ہے اپنے سبز زخموں کی ٹہنیوں پر جنہیں تم اپنی توجہ سے راکھ ہونے سے
14 مئی، 2020
ایک دوسرے کی خواہشوں کو مار دیتے ہیں اس وعدے کی طرح جس کو کچل دیا ہوتا ہے ہم نے اپنے قدموں سے
13 مئی، 2020
گھنی تیرگی تھی بصارت کو اپنے نہ ہونے کا یکسر یقیں ہو چلا تھا
13 مئی، 2020
ایک دن محبت آدمی کو مکمل کرے گی آدمی کی تکمیل شاعری کی آخری لائن ہو گی
بہت ممکن ہے کہ صورِ اسرافیل میری، تمہاری یا کسی مجبور کی آہ ہو جو کائنات کو تباہ کر دے
7 مئی، 2020

’’شانتاراما‘‘ برصغیر کی فلم انڈسٹری کے بانیوں میں شامل وی شانتا رام کی آپ بیتی ہے جو انھوں نے اپنی آخری عمر میں مراٹھی میں

5 مئی، 2020

میں تیرے قہقہے میں دھنسا جا رہا ہوں یا تیری رندھی ہوئی ہچکی میں دونوں میں ایک طویل سکتہ تھا یہ کوئی دلدل ہے شاید

5 مئی، 2020
تمہاری تاریخ گندم کے ایک دانے پر لکھی جا سکتی ہے
4 مئی، 2020

رائیگانی کی ایک نظم نیند کی کوئی دکاں نہیں ہے، اور خواب ارزانی کے باوجود بھی نہیں بکتے، دن بھر کی تھکن پور پور میں

4 مئی، 2020
ہم فقط تمہارے چہرے کو دیکھ کر وقت بتا سکتے تھے
4 مئی، 2020

آؤ تتلی کے گھر چلتے ہیں چلیں ! تنہائی کے اِس غار سے نکلیں کوئی رستہ بنائیں اِس گھنی، گاڑھی، سیاہی سے نکلنے کا اندھیرے،