تیرہ بچے (ممتاز حسین)
خدا بادلوں کی سیڑھیاں چڑھ کر بارش کے لحاف میں سو گیا
پانی کے بستر پر گہری نیند سو جاؤ پانی کے کمرے میں مقفل ہو جاؤ
ممتاز حسین: اوئے کالے تجھ میں تو سب رنگ ہیں تیرے سب رنگ نکل جائیں تو میں بچتاہوں۔ چٹا صرف…
ممتاز حسین: خدانے بادلوں کو دھکیل کر آسمان اور زمین کے درمیان کے راستے کو صاف کر دیااور خدا کی…
ممتاز حسین: تقریر کرنے والوں کے ہونٹوں پر ہم اپنی ضرورتوں کی جمع بندی رکھ دیتے ہیں
ممتاز حسین: آفاق نے آہستہ آہستہ ایک ایک کر کے بیکی کے کپڑ ے اتارے اور پھر اپنا کالا سوٹ…
ممتاز حسین: لینز دکان کے اندر کن کھجورے کو ڈھونڈ رہا تھا۔ اور کن کھجورا دلی نہاری والے کے بیٹے…
ممتاز حسین: دریائے سندھ کی تہذیب ٰعجاہب گھر میں رکھے ہوئے نفاق کے پیالے میں بخارات میں تحلیل ہو جاتی…
ممتاز حسین: فال نکالنے والے طوطے نے دل کی لکیر ڈھونڈ کر مشورے کے لفافے میں بند کر کے مجھےتھماتے…