Sunset (عظمیٰ طور)
اندھیرا پوری طرح پھیل چکا تھا۔ وقت ڈگی میں پھڑ پھڑا رہا تھا۔ اس کی گاڑی کی چابی بے چینی…
اندھیرا پوری طرح پھیل چکا تھا۔ وقت ڈگی میں پھڑ پھڑا رہا تھا۔ اس کی گاڑی کی چابی بے چینی…
میں ننھے بچوں کے ماتھے نہیں چومتی کہیں میری وحشت ان میں منتقل نہ ہو جائے
میں نے اپنے ہاتھ کی پشت پہ ایک پھول بنایا ہے اپنے سبز زخموں کی ٹہنیوں پر جنہیں تم اپنی…
آدمی زندان ہے اور بنا روزن کے اپنے ہی بدن میں پڑا سر کو ڈھلکائے ہوئے
عظمیٰ طور: میں نے طویل چیخ کے بعد چیخ کے خلا کو پر کرنے کے واسطے قہقہوں کے کئی بڑے…
آواز آوازوں کی تاریخ کہاں سے شروع ہوئی اس کن سے اس کے کن سے اور سلسلہ پھیلتا گیا ۔…
کسی پرانی کتاب میں بسی باس کی مانند میں پرانی ہو چکی ہوں کسی پوسیدہ تحریر کی مانند کہ جس…
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب وقت کا پہیہ اچھی طرح سے گھوم کر ایک نئے چکر کے لیے…
میں ان سماعتوں سے بھی واقف ہوں کہ جو گفتار کی بیساکھیاں تھیں مگر ٹوٹ چکی ہیں اب کسی کو…