اسلام پورہ میں ایک بدروح افسردہ ہے (زاہد امروز)
عورت جو چھ سال پہلے مر چکی ہے اس کی لاش ابھی تک صحن میں پڑی ہے عورتیں میّت کے…
عورت جو چھ سال پہلے مر چکی ہے اس کی لاش ابھی تک صحن میں پڑی ہے عورتیں میّت کے…
میں اُکتا کر اٹھتا ہوں اور سنسان گلی میں خود کو ڈھونڈنے جاتا ہوں
ہم خالی پیٹ سرحد پر ہاتھوں کی امن زنجیر نہیں بنا سکتے بُھوک ہماری رانیں خشک کر دیتی ہے آنسو…
ریڈیو گا رہا ہے ‘‘ماٹی قدم کریندی یار’’ ماٹی قتل کریندی یار آدمی سو رہا ہے آدمی ٹھنڈی لاشوں کے…
زاہد امروز: عمر علی! لندن ہو یا لائل پور دنیا ایک سی ہے
زاہد امروز:کون مرے اِس سچ کو سچا جانے میرا سچ جو اِس اَن حد باغیچے کے اِک گوشے میں کھِلا…
زاہد امروز: جب اس ہنگامے کا شور ہماری نیند آلودہ کرتا ہے ہم کروٹ کروٹ کڑھتے ہیں
زاہد امروز: اِسی طرح تم وہی رہو عیاری اور منافقتوں سے پاکیزہ جس کو پوجنا چاہتا ہے دنیا کا مکّار…