اُجرتی مہمان (تحریر: آئزک بشویس سنگر، ترجمہ: اسامہ خالدی)
باہر ایک ٹرک تھا، جو چل پڑنے کا نام نہیں لے رہا تھا، ٹررر ٹرررر کیے جا رہا تھا۔ ہاں…
باہر ایک ٹرک تھا، جو چل پڑنے کا نام نہیں لے رہا تھا، ٹررر ٹرررر کیے جا رہا تھا۔ ہاں…
یوں لگتا تھا جیسے افریقی دوستانہ پن کے ایک چھوٹے سے حفاظتی بادل میں لپٹا ہوا طیب اپنے کمرے سے…
میں نے چادر سمیٹے سمیٹتے گھبرا کر وہاں دیکھا جہاں کچھ دیر پہلے تایاجان تھے۔ اب وہ وہاں نہیں تھے۔
وہ اپنے بقیہ برس نیم کے ایک گھنے پیڑ کے نیچے گزرادینے کے لیے بالکل تیار تھا۔
میں نے ان کے بالوں کی مہک سونگھی جو ذرا بھی نہ بدلی تھی، اور مجھ پر پہلی بار انکشاف…
یہ فکریں اندیشے زندگی کے رنگ ہیں۔ خاموشی، سکون اور بے فکری موت کا بد صورت روپ ہیں۔
ایک بوڑھی عورت پر کوئی یہ شک کرسکتا تھا کہ اس نے اس عمر میں اپنے پتی کا قتل کیا…