پاروتی کا نیل کنٹھ (ثروت زہرا)

میں نے دھیرے دھیرے خواب کی ایک ایک گانٹھ کھولی اور اس ڈوری کو اپنی گردن پر لپیٹ لیا میں نے آہستہ آہستہ تمنا کی شاخ سبز زندگی کے مرتبان میں ڈال کر اس کی شاخوں کا لیپ تیار کیا اور دل کے زخموں پر لگا لیا میں...

ورثہ (ثروت زہرا)

  Heritage Life was bequeathed a love of mirrors And mirrors hold her love's reflections. Life will ever gaze at reflections, Will ever kiss Love's frozen shapes. Smash the mirrors to touch Love's ...

پلکوں پر افلاک

ثروت زہرا: پلکوں پر افلاک کا بھاری بوجھ اُٹھایا خوابوں کی سر سبز یری کو ہندسوں کا سُرتال سکھایا

مجھے تم سے محبت ہے

ثروت زہرا: مجھے تماری سماعتوں سے محبت ہے جو ہزار گدلے خیالات کے دریاؤں کو سمندروں کی طرح خود میں جگہ دے کے تازہ دم کردیتی ہے

من و تو

ثروت زہرا: تمھارے گھیروں میں آجانے کے بعد مجھے ایسا کیوں لگتا ہے جیسے پوری کائنات مجھ میں سما رہی ہو

انٹیروگیشن …!!!

ثروت زہرا: تم نے سورج سے کیوں روشنی چوری کی تم پر دن لوٹنے کی دفعہ لگتی ہے تم کو اب وقت کی ہتھکڑی لگتی ہے

وقت کا نوحہ

ثروت زہرا: میرے روئی کے بستروں کے سلگنے سے صحن میں دُھواں پھیلتا جا رہا ہے گھروں کی چلمنوں سے اُس پار باہر بیٹھی ہَوا رو رہی ہے

منی پلانٹ

ثروت زہرا: پرائے اجنبی آنگن میں ڈالر اور درہم کے لیے سینچا گیا ہوں

خاتون خانہ

ثروت زہرا: میں اپنی اولاد کے لئے دودھ کی ایک بوتل اپنے صاحب کے لئے تسکین گھر کے لیے مشین اور اپنے لیے ایک آہٹ بن کے رہ گئی ہوں