Laaltain

ثروت زہرہ: میں مری نہیں ہوں ‎مگر سانس روک کر دیکھنا چاہتی ہوں
16 اپریل, 2020

ہوا کی کوکھ ٹھنڈی مٹی کے بوجھ سے دوہری ہو رہی ہے خوف تاریک کمروں سے نکلنے والے سارے راستے مسدود کر چکا ہے حوصلے

10 اپریل, 2020

میں نے دھیرے دھیرے خواب کی ایک ایک گانٹھ کھولی اور اس ڈوری کو اپنی گردن پر لپیٹ لیا میں نے آہستہ آہستہ تمنا کی

8 مارچ, 2019

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”1/2″][vc_column_text css_animation=”” css=”.vc_custom_1475943083005{background-color: #e0e0e0 !important;}”]   Heritage Life was bequeathed a love of mirrors And mirrors hold her love’s reflections. Life

26 دسمبر, 2018
ثروت زہرا: زمیں بانجھ چہروں کے ہمراہ چلتی چلی جا رہی ہے
5 مئی, 2018
ثروت زہرا: پلکوں پر افلاک کا بھاری بوجھ اُٹھایا خوابوں کی سر سبز یری کو ہندسوں کا سُرتال سکھایا
14 مارچ, 2018
ثروت زہرا: مجھے تماری سماعتوں سے محبت ہے جو ہزار گدلے خیالات کے دریاؤں کو سمندروں کی طرح خود میں جگہ دے کے تازہ دم
14 فروری, 2018
ثروت زہرا: فصیلوں کے گارے سے خواہش کی اینٹوں سے
11 فروری, 2018
ثروت زہرا: ہمیں اب خوف ہے کہ اس نئی دنیا کی زچگی سے ہمارے شہر کا کیا کچھ لٹے گا؟
15 جنوری, 2018
ثروت زہرا: تمھارے گھیروں میں آجانے کے بعد مجھے ایسا کیوں لگتا ہے جیسے پوری کائنات مجھ میں سما رہی ہو
27 دسمبر, 2017
ثروت زہرا: تم نے سورج سے کیوں روشنی چوری کی تم پر دن لوٹنے کی دفعہ لگتی ہے تم کو اب وقت کی ہتھکڑی لگتی
31 اکتوبر, 2017
ثروت زہرا: میرے روئی کے بستروں کے سلگنے سے صحن میں دُھواں پھیلتا جا رہا ہے گھروں کی چلمنوں سے اُس پار باہر بیٹھی ہَوا
27 ستمبر, 2017