سرنگ (اسد رضا)
زندان سے باہر لکھی گئی کہانیاں پھکڑ بازی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتیں۔
زندان سے باہر لکھی گئی کہانیاں پھکڑ بازی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتیں۔
اونگھتا جھولتا پیلٹ فارم ایک پھوڑے کی طرح نیند میں بہہ نکلا ہے
جیسے جیسے بکر کی عمر بڑھ رہی تھی اس کی ذہنی پیچیدگیوں میں اضافہ ہو رہا تھا جس کا بڑا…
اب میں ہرماہ اپنی پنشن لینے آتا ہوں لیکن میں نے کبھی قیدیوں کی بیرک کی طرف جانے کی کوشش…
اسد رضا: وقت تیزی سے گزر رہا تھا جو کچھ بھی کرنا تھا بہت جلد کرنا تھا۔ چوہوں نے کھلے…
اسد رضا: ایک دن میں گلی میں چل رہا تھا میں ہر دو قدم پر رک جاتا کہ میرا سایہ…