Laaltain

تازہ ترین

جلیل عالی: میں ان پہاڑوں، چٹانوں، ہواؤں، ندی نالوں،چشموں، گھٹائوں، پرندوں، چرندوں، گھنے جنگلوں ہی کا حصہ ہوں قرنوں کا قصہ ہوں
21 اگست، 2017
محمد حمید شاہد: قرۃ العین حیدر کے تخلیقی قرینے اور مزاج کو سمجھنے کی نیت ہو تو” میرے بھی صنم خانے” کے آغاز ہی میں
محمد حمید شاہد: تمہاری انا زدگی نے مجھے گھسیٹ کر ڈوبتی امید کے اس چوبی زینے پر لاکھڑا کیا ہے
آفتاب اقبال شمیم: اس نے چاہا بند کمرے کی سلاخیں توڑ کر باہر نکل جائے مگر شاخوں سے مرجھائے ہوئے پتوں کی صورت ہاتھ اس
گلزار: لکیر اپنی جگہ سے ہٹتی نہیں، نہ ہٹتا ہے وہ سپاہی چَھپے ہوئے لفظ کی طرح سے پڑے ہیں دونوں
19 اگست، 2017
علی اکبر ناطق: ولیم کی نظر میں ایک دم اپنی افسری کے کئی واقعات یاد آنے لگے۔ جس میں وہ بھی دیسی لوگوں کی درخواستوں
19 اگست، 2017
خالد جاوید: مایّوں میں اُنہیں نمک دینا بھی بند کر دیا گیا تھا۔ وہ صرف میٹھا کھا سکتی تھیں۔ زیادہ تر دودھ جلیبی۔ جو بھی
19 اگست، 2017
صفیہ حیات: چپ دانت نکوستی ہے جب نظم ابارشن کے مرحلے سے گزرتی چیختی ہے
19 اگست، 2017
ابرار احمد: دریچے، آنکھیں بن جاتے ہیں ایک اجنبی باس الوہی سرشاری سے ہمارے مساموں میں اتر جانے کو بے چین ہو جاتی ہے
19 اگست، 2017
جمیل الرحمٰن:نظم کی سانس اکھڑ رہی ہے زمین بگڑ رہی ہے لفظ چلّا رہے ہیں کیا تمہیں یہ علم نہیں “خدا یہ نظم دوبارہ نہیں
19 اگست، 2017
نصیر احمد ناصر: ماضی کی ایک تنگ گلی میں کھڑے چم چم اور گلاب جامن کھاتے ہوئے تم لوگوں سے یوں مِل رہے تھے جیسے
زاہد امروز: ڈرے ہوئے آدمی ڈرے ہوئے آدمی سے ڈر جاتے ہیں مرے ہوئے آدمی مرے ہوئے آدمی کو مار دیتے ہیں
18 اگست، 2017