وہ ایک چوکی جڑی ہوئی ہے (گلزار)
گلزار: لکیر اپنی جگہ سے ہٹتی نہیں، نہ ہٹتا ہے وہ سپاہی چَھپے ہوئے لفظ کی طرح سے پڑے ہیں…
گلزار: لکیر اپنی جگہ سے ہٹتی نہیں، نہ ہٹتا ہے وہ سپاہی چَھپے ہوئے لفظ کی طرح سے پڑے ہیں…
گلزار: چمکتی دھوپ میں دیوار کے کونے سے اک پتی نے جھانکا ہے بہت سینچی ہیں تم نے درد سے…
انور سین رائے: میں نظمیں ہی لکھوں گا چاہے ستارے سیاہی سے خالی ہو جائیں اور آسمان کاغذ بننے سے…
عمران ازفر: سمندر کوکھ سے اپنی زمانے خلق کرتا ہے جہاں نظمیں، مری نظمیں فضا میں رقص کرتی ہیں
وجاہت مسعود: جوانی کے کچھ بعد کان بہت تیز ہو جاتے ہیں بس ناک اور کان کے بیچ جھولتا ہوا…
عارفہ شہزاد: اردگرد کی دیواروں کا اندازہ نہیں کیا جا سکتا جب تک ان کے درمیان کے راستے پر بار…
نصیر احمد ناصر:آبائی راستوں سے گزرتے ہوئے قدموں کی آواز سنائی نہیں دیتی وقت زمین کو آگے کی طرف دھکیلتا…