کایا کا کرب

آفتاب اقبال شمیم: اس نے چاہا بند کمرے کی سلاخیں توڑ کر باہر نکل جائے مگر شاخوں سے مرجھائے ہوئے پتوں کی صورت ہاتھ اس کے بازوؤں سے گر چکے تھے