Laaltain

تازہ ترین

شہزاد نیر: کچھ نہیں، کچھ نہیں آنکھ کی کھیتیوں سے پرے کچھ نہیں ہے
15 جولائی، 2017
سید کاشف رضا: میں دکھ اپنے خواب کا تم نے جس کی مزدوری نہیں دی میں دکھ اپنے خواب کا جو تمہارے بدن پر پورا
15 جولائی، 2017
محمد حمید شاہد: اور اُس نے وہ خط جو کئی دِن سے اُس کے ٹیبل پر بند پڑا تھا ‘اِن دو دِنوں میں کئی بار
14 جولائی، 2017
افضال احمد سید: اس کھڑکی کو سبزے کی طرف کھولتے ہوئے تمہیں محاصرے میں آئے ایک دل کی یاد نہیں آئی
14 جولائی، 2017
شارق کیفی:کوئی رکتا نہیں ہے کسی کے سمجھ دار ہونے تلک سچ کی تہہ میں اترنے کے لائق گنہ گار ہونے تلک
14 جولائی، 2017
علی اکبر ناطق: غلام حیدر نے ملک بہزاد کو اپنے معاملات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا،چاچا بہزاد،اماں جان کو میں نے پاکپتن کی بجائے کہیں
12 جولائی، 2017
زید سرفراز: ہم غار کی دیواروں میں مجسم، وہ تنہائی تھے جسے صورت دیتے ہوئے مؤرخ نے تیشے کا استعمال کیا
11 جولائی، 2017
خالد جاوید: فجر کی نماز کے بعد جب چھوٹے چچا مسجد سے لوٹ رہے تھے تو اُن کی نظر بے خیالی میں بجلی کے کھمبے
11 جولائی، 2017
سعد منیر: ایک شور ہے ہمارے درمیان چپ چاپ بیٹھا ہوا جیسے کسی کائنات کا وقت ہو
11 جولائی، 2017
ثروت زہرا: سلاخوں کے اندرکا پورا علاقہ میری دسترس میں دے دیا گیا ہے مگر تماش بینوں کے روائتی شوق سے پہنچنے والی اذیت سے
11 جولائی، 2017
ورشا گورچھیا: بوڑھے بنارس کے بڑھے ناخنوں جھریوں سے بنی تھیلیوں اور چپچپی چمڑی والے ہاتھوں کو چھو کر یوں لگا کہ تم وہی ہو،
9 جولائی، 2017
علی اکبر ناطق: پچھلی دو پیشیوں پر سردار سودھا سنگھ نے نہ جا کر سخت غلطی کی تھی۔ عدالت نے واضح کر دیا تھا کہ
2 جولائی، 2017