اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی
تو تم عام سی لڑکی نہیں رہو گی
میری سطریں سمندروں میں کود کر
تمہارے ناف پیالے کے لئے
زمرد کے ٹھنڈے پتھر جمع کریں گی
اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی
تو شہد کی مکھیاں
تمھارے پستان چومنے کی لو میں
گلابوں کے لوبھ سے آزاد ہو جائیں گی
اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی تو
تمھارے چہرے کی روشنی سے
عدم کے تاریک قریوں میں
رنگین کمانوں سے
خوابوں کے بان چلائے جائیں گے
اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی تو
پیڑوں کی انگلیاں
تمہاری آمد کی خوشی میں
ہوا کی تاروں سے سُر نکالتے
خود کو زخمی کر لیں گی
اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی
تو تمہاری کمر کے تیغے پر
لب اپنا آپ رکھ کر
خون کی پھواروں میں زندگی تلاش کریں گے
اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی تو
تمہارے کولہے کا تل
تمثیل کی کان بن جائے گا
غم جس کی یاد میں
نئے استعارے کھودنے وہاں آیا کرے گا
اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی تو
تمھارے کاکل کے مردہ سانپ
جنگ میں لڑتے
مجھ مردہ سپاہی کی جیب سے ملیں گے