اگر انہیں معلوم ہو جائے (افضال احمد سید)
وہ زندگی کو ڈراتے ہیں موت کو رشوت دیتے ہیں اور اس کی آنکھ پر پٹی باندھ دیتے ہیں وہ…
وہ زندگی کو ڈراتے ہیں موت کو رشوت دیتے ہیں اور اس کی آنکھ پر پٹی باندھ دیتے ہیں وہ…
اس اینٹ کو بھول جانا چاہیئے جس کے نیچے ہمارے گھر کی چابی ہے جو ایک خواب میں ٹوٹ گیا…
افضال احمد سید: نیند کے پاس ایک رات ہے میرے پاس ایک کہانی ہے جنگل کے پاس ایک عورت تھی
افضال احمد سید: یہ ایک تلوار کی داستان ہے جس کا دستہ ایک آدمی کا وفادار تھا اور دھڑ ایک…
افضال احمد سید: ہمیں معنی معلوم ہیں اس زندگی کے جو ہم گزار رہے ہیں
افضال احمد سید: اس کھڑکی کو سبزے کی طرف کھولتے ہوئے تمہیں محاصرے میں آئے ایک دل کی یاد نہیں…
افضال احمد سید: میں ڈرتا ہوں تمہیں سوچ کر دیکھ کر چھو کر شاعری بنا دینے سے
افضال احمد سید: کاغذ مراکشیوں نے ایجاد کیا حروف فونیشیوں نے شاعری میں نے ایجاد کی