Laaltain

تازہ ترین

تنویر انجم: تم پوچھتے ہو کیسی ہو؟ میں کہتی ہوں بالکل ٹھیک میں پوچھتی ہوں تم کیسے ہو؟ تم ایک نئے قصے کا آغاز کرتے
19 جولائی، 2017
خالد جاوید: ہمارے گھر کے تقریباً تمام افراد کی اکثر سوتے میں اپنے ہی دانتوں سے زبان کٹ جاتی تھی۔ جیسے وہ ایک لذت آگیں
18 جولائی، 2017
علی اکبر ناطق: اب ولیم جلال آبا د سے اِس قدر مانوس ہو چکا تھا کہ اگر اُسے ساری عمر بھی یہاں رہنے کی اجازت
18 جولائی، 2017
ثروت زہرا: یہ جلتے ہونٹوں کے خط، یہ ہنسنا رونا سب کچھ آدھا سچ ہے
18 جولائی، 2017
صدیق شاہد: دنیا کی یاری مال نہ گاڑی کچھ نئیں رہنا باقی باقی رہے گا کام تمہارا خاک ہے جسد خاکی
18 جولائی، 2017
تصنیف حیدر: جون نے سب سے پہلے اس مذہبی نظام کی نفی کی تھی، جس نے آج ہندوستان اور پاکستان کو جہنم بننے کے دوراہے
18 جولائی، 2017
حسین عابد: تین قدم کے بلیک ہول سے رنگ نہیں رِستے خون نہیں رِستا کورے کینوس اڑتے ہیں خواب گاہ میں
16 جولائی، 2017
گلزار: چمکتی دھوپ میں دیوار کے کونے سے اک پتی نے جھانکا ہے بہت سینچی ہیں تم نے درد سے مٹی کی دیواریں اُپج کی
16 جولائی، 2017
ادریس بابر: اب میری پَیِنک کی کوئی حد نہیں رہتی، جب ہر گنتی پر ھینڈ بیگ میں پسماندہ رقم میری کمزور یادداشت سے لگّا کھاتی
16 جولائی، 2017
زکی نقوی: بگل کی آواز پر دیر تک ‘لاسٹ پوسٹ’ کی دُھن بجتی رہی اور موچی کا ہاتھ اسی روانی سے کپتان برنابی کے گھڑسواری
15 جولائی، 2017
ابرار احمد: آنکھیں دیکھتی رہتی ہیں لیکن تم نہیں دیکھتے پڑے رہتے ہو عقب کے اندھیروں میں، لمبی تان کر اور نہیں جانتے آنکھیں کیا
15 جولائی، 2017
خالد جاوید: اچھّن دادی نے بتایا کہ رات ناگ کا گزر اِدھر سے ہوا تھا۔ وہ اتنا زہریلا ہے کہ اس کی پھنکار سے ہی
15 جولائی، 2017