غلام گردشوں کے نگہبان ستارے (صدیق شاہد)

ہم !! غلام گردشوں کے نگہبان ستارے فرق نہیں کرتے کھلکھلاتے یا اداس گالوں میں اتر آتے ہیں بے ستون محرابوں تلے آسمان ڈھونڈتی آنکھ میں ریشمی جھالروں کی سلوٹوں سے یا کسی بھی روزن سے کوئی آئینہ شاہی نظام یا م...

عشرہ // اجرت

صدیق شاہد: دنیا کی یاری مال نہ گاڑی کچھ نئیں رہنا باقی باقی رہے گا کام تمہارا خاک ہے جسد خاکی

عشرہ // میجک

صدیق شاہد: وہ تم تھے جو جپسی کے تھیلے میں بیٹھے قبیلوں کی قسمت پہ مہریں لگاتے حسینوں کو ان کے پیا سے ملانے کی سازش رچاتے دعاوں کے سرکل میں نوے کا اینگل بناتے دھڑا دھڑ گنے جا رہے تھے کھنکتے ہوئے چاندی کے سکے !!!