تم بہت خوبصورت ہو (صدیق شاہد)
تم بہت خوبصورت ہو جیسے میں تمہیں شیر کے پنجوں سے چھین لیتا ہوں
تم بہت خوبصورت ہو جیسے میں تمہیں شیر کے پنجوں سے چھین لیتا ہوں
حیران رہ جاتے ہیں مشکل شہروں میں آسانی سے ختم ہوتے آدمی
وہ میرے دل کو ایسے بھر دیتا ہے جیسے سناٹا خالی کمرے کو
ہم !! غلام گردشوں کے نگہبان ستارے فرق نہیں کرتے کھلکھلاتے یا اداس گالوں میں اتر آتے ہیں بے ستون…
پھول تمہیں دیکھنے کو کھلتے ہیں اپنے اپنے موسموں میں اپنے اپنے ملکوں میں سرحدوں پہ تعینات فوجیوں پر امام…
صدیق شاہد: دنیا کی یاری مال نہ گاڑی کچھ نئیں رہنا باقی باقی رہے گا کام تمہارا خاک ہے جسد…
صدیق شاہد: وہ تم تھے جو جپسی کے تھیلے میں بیٹھے قبیلوں کی قسمت پہ مہریں لگاتے حسینوں کو ان…