صدیق شاہد کا تعلق گجرات سے ہے۔ یونیورسٹی آف گجرات سے اینوائرنمنٹل سائنسز میں بیچلر کیا اور قلمکار کریٹو رائٹنگ فورم کا حصہ رہے. جی سی یونیورسٹی لاہور سے ماسٹرز کیا اور ادبی زندگی کا زیادہ حصہ بھی لاہور میں گزارا. غزل اور نظم ایک جتنی پیاری ہیں. آج کل پی ایچ ڈی کی غرض سے بیجنگ چین میں ہیں۔
ہم !!
غلام گردشوں کے نگہبان ستارے
فرق نہیں کرتے
کھلکھلاتے یا اداس گالوں میں
اتر آتے ہیں
بے ستون محرابوں تلے آسمان ڈھونڈتی آنکھ میں
ریشمی جھالروں کی سلوٹوں سے
یا کسی بھی روزن سے
کوئی آئینہ شاہی نظام یا م...
پھول تمہیں دیکھنے کو کھلتے ہیں
اپنے اپنے موسموں میں
اپنے اپنے ملکوں میں
سرحدوں پہ تعینات فوجیوں پر امام کی تقریریں بے اثر جاتی ہیں
وطن سے محبت اور شہید کا رتبہ
تمہارے خطوں سے افضل نہیں ہو سکتا
تمہارے...
صدیق شاہد: وہ تم تھے جو جپسی کے تھیلے میں بیٹھے
قبیلوں کی قسمت پہ مہریں لگاتے
حسینوں کو ان کے پیا سے ملانے کی سازش رچاتے
دعاوں کے سرکل میں نوے کا اینگل بناتے
دھڑا دھڑ گنے جا رہے تھے کھنکتے ہوئے چاندی کے سکے !!!