ہماری گلوبلائزڈ زندگی (تنویر انجم)
روزروز جاتے ہوتم گھر سے دور، دوروں پر مگر زیادہ دنوں کے لیے مت جانا
روزروز جاتے ہوتم گھر سے دور، دوروں پر مگر زیادہ دنوں کے لیے مت جانا
وہ گول مٹول ہے سانولا سا ہے نقوش پیارے ہیں تین سال کا ہے بڑی بڑی آنکھوں سے بغیر خوف…
ندیدی بچی ہے مگر جھک نہیں سکتی ماں کی نظروں سے مجبور اٹھا کر نہیں کھائے گی آپ کے ہاتھوں…
آپ کا کام خاصا توجہ طلب ہے ہفتے میں اٹھارہ گھنٹے پڑھانا باقی تیس گھنٹوں میں دنیا کے مشہور شاعروں…
تنویر انجم: پرندے نے سوچا ایک لمحے کے ہزارویں حصے میں دائیں مڑے یا بائیں
تنویر انجم:فرج کو کھانوں سے بھرو اور دفتر کی تیاری کرو آج کے دن نظموں کو چھٹی دے دو
تنویر انجم:اگر تم نے مجھے ریچارج کر لیا ہوتا تو میں تمہاری موت پر رو سکتی تھی
تنویر انجم: تم پوچھتے ہو کیسی ہو؟ میں کہتی ہوں بالکل ٹھیک میں پوچھتی ہوں تم کیسے ہو؟ تم ایک…
تنویر انجم: میری زندگی کا شیزوفرینیا ناقابل یقین انداز سے غائب کر دیتا ہے ہر لمحے میں چھپی بے شمار…