خدا کا حصہ! وسیع تر کائناتوں کے قیام کے بعد ہم اپنے خول میں بے مصرف ہو گئے پکار اٹھی۔۔۔۔ کوئی ہے جو ہمیں اپنے
اپنی فیروز بختی پہ نازاں سیہ پوش دیوار پر آب زرسے لکھے نام پڑھتےہوئے میری آنکھیں پھسلتی ہوئی نیہہ پر جا گریں الغِیاث! الاَماں! ایک
خواہش کی سوکھی ٹہنی جب بھوکی چڑیا میں تبدیل ہوکر مرگئی تو مجھے آنسوؤں کا جنازہ بنا کر تم کسی ویرانے میں دفن کر آئی
تُو نے بھی تو دیکھا ہو گا تیری چھتوں پر بھی تو پھیکی زرد دوپہریں اُتری ہوں گی تیرے اندر بھی تو خواہشیں اپنے تیز
رپورٹ: اسد فاطمی اپریل 2019، اسلام آباد: اسلام آباد، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے سیکٹر ای-بارہ میں رہائشی پلاٹ فروخت کرنے کے لیے پرچیاں اٹھانے کا
وہ جس گھڑی مجھ پہ کھل گیا تھا؛ قمار خانے کی میز پر میرے نام کے سبوچے میں خاک ہے! زبانِ تشنہ کہ پُرسکوں تھی،
خوفِ خدا رہے کہ خیالِ بُتاں رہے کس طرح ایک دل میں غم دو جہاں رہے غُربت میں تیری یاد سہارا بنی رہے تیرا خیال
آپ کا کام خاصا توجہ طلب ہے ہفتے میں اٹھارہ گھنٹے پڑھانا باقی تیس گھنٹوں میں دنیا کے مشہور شاعروں اور ادیبوں پر تحقیق کرنا
چھٹا سبق: زمان، امکان اور بلیک ہولز کی حرارت کارلو رویلی ترجمہ: زاہد امروز، فصی ملک اسی سلسلے کے مزید اسباق پڑھنے کے لیے کلک
پردہ داری انسانی فطرت ہے، انسان پردہ کرتا ہے یا شاید پردہ ڈالتا ہے، ان تمام چیزوں پر جو اسے دکھانا ٹھیک نہیں معلوم ہوتیں
کل رات کی بات ہے کہ میں اپنے بہنوئی دانش بھائی کے نئے مکان میں بیٹھا بھائی جان اور آپا کی باتوں پر ہنس رہا
[blockquote style=“3”] عبدالسلام العجیلی 1918ء میں شام کے مقام رقّہ میں پیدا ہوے اور وہیں طبیب کے طور پر کام کرتے ہیں۔ لکھنے کے علاوہ