Laaltain

محمود درویش کی نظمیں (تخلیقی ترجمہ: ادریس بابر)

26 مئی، 2021
Picture of ادریس بابر

ادریس بابر

ادارتی نوٹ: ادریس بابر نے عشرے کی صنف کے امکانات کو مزید وسعت دیتے ہوئے محمود درویش کی نظموں کا تخلیقی ترجمہ انہیں عشرے کے قالب میں ڈھال کر کیا ہے۔ اس تجربے کے مستقبل کا فیصلہ اب آپ قارئین کے ہاتھ میں ہے۔

آخر کب ملیں گے ہم
تم کہتی ہو
میں کہتا ہوں
جب ختم ہو گی
جنگ!
جنگ!
کب ختم ہو گی
تم کہتی ہو
میں کہتا ہوں
جب ہم ملیں گے

صبر کرو
کہا جاتا ہے
کتنا صبر کریں
ہم پوچھتے ہیں
صبر کرو
کہا جاتا ہے
کب تک صبر کریں
ہم پوچھتے ہیں
قیامت تک
کہا جاتا ہے

کیوں خواب دکھاتے ہو
ایک ایسے کل کے
جس میں تم شامل نہ ہو گے

میں نہ سہی تم تو ہو گے نا
یہی تو خواب کا بہترین حصہ ہے

تم اس سرنگ میں
ٹھیک میرے پیچھے چل رہے ہو گے نا

میں اس سرنگ میں
تمہارے ساتھ چل رہا ہوں گا
اور تمہارے بغیر بھی!

رات
یہ رات
ہر رات
ایک گرگ-گرسنہ ہے کہ نہیں، ماں!
ہمیشہ تعاقب کیا جاتا ہے ہمارا
ہم جو پہلے ہی وطن سے دور ہیں
ایسا کیا انیائے کیا ہے ہم نے، ماں؟
کہ ہمیں کم سے کم دو بار مرنا پڑے
ایک بار جیتے جی
ایک بار مرتے دم

جامعات کی اسناد
مجموعہ ہائے کلام
درجنوں مقالے
سینکڑوں حوالے
سب! تمام ایک طرف
دوسری طرف میں
عام قرات میں سہو کا مرتکب
کوئی نہ کوئی لکھ بھیجتا ہے
سویرے مییسج میں : گڈ مارننگ
اور میں ادبدا کے پڑھتا ہوں:
آئی لو یو!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *