اجنبیت سے بھرا دن (ثاقب ندیم)

اجنبیت سے بھرا دن اہم شخص کو غیر اہم بنا سکتا ہے میں ایک اجنبی دن کے اندر سے گُزرا جہاں خاموشی کمرے کی درزوں سے بہہ رہی تھی جہاں تمہاری آنکھوں میں ایک اجنبی اداسی تھی یہ میرا پہلا تعارف تھا اُس لہجے سے ...

دل پہ بوجھ ڈالتی نظم (ثاقب ندیم)

میں تمہارے خوابوں کو بھٹکنے سے نہیں روکتا کیونکہ اِن کی سکونت کے لئے جو آنکھیں بنی ہیں وہ صرف میرے پاس ہیں میں اپنے خوابوں کی ریز گاری تمہاری جیبوں میں نہیں ڈالتا کہ تمہیں اِن کے بوجھ سے گھبراہٹ ہوتی ہے میں تمہ...

ایک منتظر نظم (ثاقب ندیم)

بھوگ رہا ہوں سرد رُتوں کی سائیں سائیں روح کے پیڑ سے گِرنے والی زرد اداسی آوازوں کا رستہ دیکھتے کانوں سے بس مُٹھی بھر ہمدردی بھوگ رہا ہوں بِستر کی شِکنوں کو دیکھنا، دیکھتے جانا کمپیوٹر سکرین پہ تجھ کو ڈھونڈتی آن...

شہ رگ کی بالکونی سے

ثاقب ندیم: خدا جو شہ رگ سے زیادہ نزدیک ہے اس کو اپنا دکھ سنانے کے لئے مُردوں کو جنجھوڑنے والا بہت خوش ہے

مجھے اپنے خدا کے خواب سننا ہیں

ثاقب ندیم: میں اب ایک خدا خریدوں گا جو خود خواب دیکھتا ہو ایسے خواب جن میں صرف شانتی ہو اور محبت اور وہ روزانہ مجھے اپنے خواب سنائے کیونکہ مجھے اپنے بھیجے کا بم نہیں بنانا