اجنبیت سے بھرا دن (ثاقب ندیم)
اجنبیت سے بھرا دن اہم شخص کو غیر اہم بنا سکتا ہے میں ایک اجنبی دن کے اندر سے گُزرا…
اجنبیت سے بھرا دن اہم شخص کو غیر اہم بنا سکتا ہے میں ایک اجنبی دن کے اندر سے گُزرا…
میں تمہارے خوابوں کو بھٹکنے سے نہیں روکتا کیونکہ اِن کی سکونت کے لئے جو آنکھیں بنی ہیں وہ صرف…
بھوگ رہا ہوں سرد رُتوں کی سائیں سائیں روح کے پیڑ سے گِرنے والی زرد اداسی آوازوں کا رستہ دیکھتے…
ثاقب ندیم: آنسو پینے والی کو بستر کی سلوٹیں گنتے گنتے روزانہ شام ہو جاتی ہے
ثاقب ندیم: خدا جو شہ رگ سے زیادہ نزدیک ہے اس کو اپنا دکھ سنانے کے لئے مُردوں کو جنجھوڑنے…
ثاقب ندیم: ایک روز صبح سویرے شہر جاگا تو اُس کے وقت پہ سُرخ اور سیاہ کا قبضہ ہو چکا…
ثاقب ندیم: چشمِ دشت میں وحشت دیکھ کر بھی وہ ڈرتا نہیں کہ دشت اور شہر ترازو میں ہم وزن…
ثاقب ندیم: میں اب ایک خدا خریدوں گا جو خود خواب دیکھتا ہو ایسے خواب جن میں صرف شانتی ہو…