Laaltain

تازہ ترین

نصیر احمد ناصر: کھڑکیاں صدیوں کے خوابوں کی کہانی ہیں فصیلوں، آنگنوں، اجڑے مکانوں کی گواہی ہیں
21 نومبر، 2016
ستیہ پال آنند:یہ یادگار میرے ہی سجدوں کی ہے، حضور سجدے صنم پرستی کی جو باقیات ہیں
17 نومبر، 2016
سدرہ سحر عمران: میرا مرد اس ٹیلی فون کی طرح خاموش ہے جس کا نمبر کسی کو نہیں دیا گیا لیکن وہ ہر ماہ
17 نومبر، 2016
انور سین رائے: کچھ نہیں بس اتنا چاہتا ہوں کچھ دیر کے لیے سمٹ جاؤں کچھ دیر کے لیے پاؤں پسار کر آنکھیں موند
17 نومبر، 2016
فیصل عظیم:زینے سے آنے والے کی صورت دھُند میں کھو جاتی ہے یخ بستہ سانسوں کے سنّاٹے کا منتر چُپ کا جادو کرتے کرتے
17 نومبر، 2016
شارق کیفی: حاضری کے بغیر اس زمیں سے مرا لوٹنا ہی یہ ثابت کرے گا کہ میں اک فرشتہ تھا اور اس جہاں میں
17 نومبر، 2016
وجیہہ وارثی: للن بولا آج سے تم آزاد ہو اتنی جتنا کہ میں رہتا ہوں
16 نومبر، 2016
نصیر احمد ناصر: ہمیں دیوار مت سمجھو ہمیں بیکار مت سمجھو کہ جب دیوار کے پیچھے کی مٹی بھیگ جائے گی تو ہم بوجھل
16 نومبر، 2016
شہناز شورو: ملکہ کا ذِکر اب شہر بھرکا موضوع تھا۔۔۔ ہر شخص کے پاس اپنا ہی ترازو تھا۔۔۔ اور ملکہ کے گناہوں کا پلڑا۔۔۔
15 نومبر، 2016
نصیر احمد ناصر: میں خوابوں کے اشجار بناؤں گا تیرے بدن کی مٹی سے پھول اُگانے آؤں گا
15 نومبر، 2016
حسین عابد: آنسو میں گُٹھلی نہیں ہوتی لیکن وہ بہت دیر تک دبا رہے تو پیڑ بن جاتا ہے جس پہ دو آنکھیں آتی
15 نومبر، 2016
ابرار احمد: بھول جاتا ہے آدمی، وہ وقت جب اس کا دل دکھایا گیا یا جب اسے دعاؤں اور محبتوں سے شرابور کر دیا
14 نومبر، 2016