Laaltain
Menu
صفحۂ اول
فکشن
نان فکشن
شاعری
نقطۂ نظر
لکھاری
Search
Search
Search
Search
Menu
صفحۂ اول
فکشن
نان فکشن
شاعری
نقطۂ نظر
لکھاری
تازہ ترین
شاعری
بس بہت جی لیے
شارق کیفی: حاضری کے بغیر اس زمیں سے مرا لوٹنا ہی یہ ثابت کرے گا کہ میں اک فرشتہ تھا اور اس جہاں میں
17 نومبر، 2016
شارق کیفی
شاعری
تتلی اور للن کی شادی
وجیہہ وارثی: للن بولا آج سے تم آزاد ہو اتنی جتنا کہ میں رہتا ہوں
16 نومبر، 2016
وجیہ وارثی
شاعری
وِیپ ہولز
نصیر احمد ناصر: ہمیں دیوار مت سمجھو ہمیں بیکار مت سمجھو کہ جب دیوار کے پیچھے کی مٹی بھیگ جائے گی تو ہم بوجھل
16 نومبر، 2016
نصیر احمد ناصر
فکشن
من کی ملکہ
شہناز شورو: ملکہ کا ذِکر اب شہر بھرکا موضوع تھا۔۔۔ ہر شخص کے پاس اپنا ہی ترازو تھا۔۔۔ اور ملکہ کے گناہوں کا پلڑا۔۔۔
15 نومبر، 2016
نقاط
شاعری
میں خوابوں کے اشجار بناؤں گا
نصیر احمد ناصر: میں خوابوں کے اشجار بناؤں گا تیرے بدن کی مٹی سے پھول اُگانے آؤں گا
15 نومبر، 2016
نصیر احمد ناصر
شاعری
مٹی میں دبا دل
حسین عابد: آنسو میں گُٹھلی نہیں ہوتی لیکن وہ بہت دیر تک دبا رہے تو پیڑ بن جاتا ہے جس پہ دو آنکھیں آتی
15 نومبر، 2016
حسین عابد
شاعری
آدمی بھول جاتا ہے
ابرار احمد: بھول جاتا ہے آدمی، وہ وقت جب اس کا دل دکھایا گیا یا جب اسے دعاؤں اور محبتوں سے شرابور کر دیا
14 نومبر، 2016
ابرار احمد
شاعری
تم کہتے ہو
عارفہ شہزاد: مستور محبتوں کے راز اگلتے اگلتے تم زبان سے ٹپکتی رال پونچھنا بھول گئے ہو
14 نومبر، 2016
عارفہ شہزاد
شاعری
ہمیشہ بدمست رہو
عاصم بخشی:ہمیشہ بدمست رہو اس کے علاوہ اور ہے ہی کیا واحد راستہ کہ یہ ہیبت ناک کوہِ زماں کاندھوں کو چٹخ نہ دے،
14 نومبر، 2016
عاصم بخشی
شاعری
آج بھی ہر روز کی طرح
ممتاز حسین: فال نکالنے والے طوطے نے دل کی لکیر ڈھونڈ کر مشورے کے لفافے میں بند کر کے مجھےتھماتے ہوئے کہا تمہارے دل
13 نومبر، 2016
ممتاز حسین
عکس و صدا
سندھ لٹریچر فیسٹیول؛ سندھی ادب کا ایک اور سنگِ میل
سندھ کے عوام، ادیبوں اور دانشوروں کو ہمیشہ اپنی زبان، تہذیب اور ثقافت پر فخر رہا ہے۔ اسی لیے وہ اپنی زبان میں لکھے
13 نومبر، 2016
رفاقت حیات
فکشن
فنِ گزشتگان
اسد رضا: ایک بات کا خاص طور پر خیال رکھنا کہ خنجر ، چاقویا کوئی بھی اوزار چلاتے وقت تمہارا ہاتھ زخمی نہ ہو۔
13 نومبر، 2016
اسد رضا
« پچھلا
Page
1
…
Page
105
Page
106
Page
107
Page
108
Page
109
…
Page
299
اگلا »