تین چوتھائی ہمارا مغز پوشیدہ ہے بھکشو

’’یاد کیا رہتا ہے مجھ کو؟ آپ نے پوچھا تھا اک دن اور میں کوئی تسّلی بخش اُتّر دے نہیں پایا تھا اس کا !‘‘ دھیان میں ڈوبے ہوئے بیٹھے تھے، جب آنند نے اس گفتگو کو پھر سے چھیڑا جو کبھی آدھی ادھوری رہ گئی تھی۔ ’...

جنم سے چتا تک

’’میں نے پہلی بار یہ منظر تبھی دیکھا تھا جب جب رتھ بان نے مجھ کو بتایا تھا کہ مُردہ جسم کے انتم چرَن کی یاترا میں اُس کو اگنی کے حوالے کر دیا جاتا ہے ۔۔۔ تب اک بار پھر اس جسم کے تینوں عناصر، مٹّی، پانی اور ہو...

دوزخ

“پاپ کا کیا انجام ہے؟” اک بھکشو نے پوچھا آنکھیں موندے ’دھیان‘ کی گہری حالت میں تھے لیِن تتھاگت چونک گئے اس بچوں جیسی بھولی بھالی بات کو سُن کر اک لمحہ خاموش رہے پھر آنکھیں کھولیں بولے، “بھکشو، اور بھی ...

قتل گاہیں (ایک ٹیلی ڈاکیومنٹری)

کورس : chorus: دو مرد، دو عورتیں راوی ایک : کیمرہ رولنگCamera rolling راوی دو : کیمرہ ذوُم Camera zoom ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کورس : وہ لاشیں جن کو شمال مغرب سے آنے والے ہلاکوؤں نے یہیں کہیں، ...

طبیب بھنبھنا گیا (ستیہ پال آنند)

فَتَکلّمُواَ تُعرَفُوا کلام کرو تا کہ پہچانے جاؤ۔۔۔۔۔۔ حٖضرت علی کرم اللہ وجہہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طبیب بھنبھنا گیا میں سب علاج کر کے تھک گیا ہوں، پر یہ بچہ بولتا نہیں زبان ا...

مجھے نہ کر وداع

ستیہ پال آنند: مجھے اٹھا مجھے گلے لگا نہ کر وداع، میری ذات آج  الٹے رُخ کی یہ صلیب میں نے اپنے کندھوں سے اتاردی !!

گرڑ پُران

ستیہ پال آنند: گرڑ پُران کا لیکھک تم کو سمجھاتا ہے اپنا لیکھا جوکھا اب تم خود ہی کر لو

نظم کیا ہے؟

ستیہ پال آنند: سچی تخلیق کا دار و مدار فہم، شعور، عقل و دانش پر نہیں ہے۔ اس کے لیے کسی کو بھی چِت یا بودھ نہیں چاہیے، قوائے فکر و فطانت کی ضرورت نہیں، صرف خدا داد حسیت پر اس کی بنیاد رکھی گئی ہے

ویگنر کے اوپَیرا سے ماخوذ

ستیہ پال آنند: دور سامنے !سورج کو اُگتے دیکھو تو اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر سر کو جھکانا پھر دھیرے سے کہنا ۔۔۔ میں اب چلت پھرت ہوں اب یہ دھرتی آپ کی ہی دولت ہے، سوامی

اندھوں کی نگری

ستیہ پال آنند: یہاں کون ہے جس کے دل کی بصارت ہمہ دیدنی ہو یہ اندھوں کی نگری ہے، میرے عزیزو کہ صحرا کے باسی یہاں رہنے والے سبھی بے بصر ہیں!