اک خلش کو حاصل عمر رواں رہنے دیا جان کر ہم نے انہیں نامہرباں رہنے دیا کتنی دیواروں کے سائے ہاتھ پھیلاتے رہے عشق نے
رفاقت حیات کا یہ مضمون اس سے قبل “ہم سب” پر بھی شائع ہو چکا ہے۔ بعض رخصت ہونے والے، ہمارے وجود کا کچھ حصہ
اگر مجھے تم سے محبت ہو گئی تو تم عام سی لڑکی نہیں رہو گی میری سطریں سمندروں میں کود کر تمہارے ناف پیالے کے