ہمارے لوگ
ڈایان ارنز: اب میری طرف دیکھو اور بتاؤ میرے مستقبل کے لئے میرے پاس کیا ہے؟
نصیر احمد ناصر: اجنبیت ۔۔۔۔۔ قربتوں کے لمس میں سرشار گم گشتہ زمانے ڈھونڈتی ہے زندگی دکھ درد بھی قرنوں…
نصیر احمد ناصر: ماں نظم کو گود میں لیے بیٹھی رہتی نظم کے ہاتھ چومتی اور ایک الُوہی تیقن سے…
مصطفیٰ ارباب: ہمارے حق میں زندگی کوئی کوشش نہیں کرتی زندگی کا صدر مقام نظم سے باہر ہوتا ہے
شہباز حسین: کہیں معتبر ہے گلا پھاڑتے واعظوں کی صدا سے یہ گھنگھرو کی چھم چھم یہ پیروں کی دھم…
مدثر عظیم: آدھی رات کو میسج کر کے تم نے اپنے کتے پن کی ایک جھلک تو دکھلا دی ہے
نصیر احمد ناصر: پھاگن چیتر کے آتے ہی بیلیں رنگ برنگے پھولوں سے بھر جاتی ہیں!!