سحر کا جب مجھے
پہلی بار احساس ہوا
تو وہ میرے وجود میں
پوری طرح سرائیت کر چکا تھا
دروازوں، رستوں اور پرندوں نے
مجھ سے ایسی باتیں کیں
جو مسحور آپس میں کرتے ہیں
دوکانیں، دفتر اور کارخانے
مجھے گونگوں کی طرح تکتے رہے
شاعری میں نے
انہیں گویائی دینے کے لیے شروع کی
Image: Duy Huynh