رزم و راہ اور دیگر نظمیں (جنید جازب)
ہم لوگ آوارگی کا دامن تھامے مستقبل کی سیر پہ نکل جاتے ہیں
ہم لوگ آوارگی کا دامن تھامے مستقبل کی سیر پہ نکل جاتے ہیں
جب شہر سو رہا تھا دُور، ایک کوہ کے دامن میں دریا نے مچل کر دھرتی کے گُداز سینے میں…
جنید جاذب: مگر یہاں قربانی تو جانوروں نے دی اپنی پیاری جان کی۔۔۔۔اللہ کے بندوں نے توکچھ بھی قربان نہیں…
میرا آج صبح سے ہی موڈ خراب ہے،اوریہی وجہ ہے کہ میں اب تک گھر بھی نہیں گیا ۔حالانکہ باہراب…