پھول تمہیں دیکھنے کو کھلتے ہیں (صدیق شاہد)
پھول تمہیں دیکھنے کو کھلتے ہیں اپنے اپنے موسموں میں اپنے اپنے ملکوں میں سرحدوں پہ تعینات فوجیوں پر امام…
پھول تمہیں دیکھنے کو کھلتے ہیں اپنے اپنے موسموں میں اپنے اپنے ملکوں میں سرحدوں پہ تعینات فوجیوں پر امام…
میں ان سماعتوں سے بھی واقف ہوں کہ جو گفتار کی بیساکھیاں تھیں مگر ٹوٹ چکی ہیں اب کسی کو…
مجھ تک آنے کے لیے ایک راستہ چاہیے جو پاؤں سے نہیں دل سے نکلتا ہو مجھ تک آنے کے…
دروازوں کی خود کُشی دروازے کیا ہوتے ہیں؟ کیا دروازے باہر جانے کے لیے ہیں؟ یا صرف اندر آنے کے…
اس اینٹ کو بھول جانا چاہیئے جس کے نیچے ہمارے گھر کی چابی ہے جو ایک خواب میں ٹوٹ گیا…
کل ایسا لگا کہ جیسے کسی جنگلی جانور نے پینترہ بدل کر میری کمر پہ کاٹ لیا ہو سینہ، گردن،…
غصے کی اک بے مہر چنگاری کتنا کچھ جھلسا دیتی ہے بچوں سے پیار اور دلار چھین کر ان کی…
کہانی کار! تم نے مجھے بہت سی نظمیں دی ہیں اس کے باوجود کہ میں تمہارا لفظ نہیں ہوا کو…
ندیدی بچی ہے مگر جھک نہیں سکتی ماں کی نظروں سے مجبور اٹھا کر نہیں کھائے گی آپ کے ہاتھوں…