Laaltain

ہمارے لیے لکھیں۔

غصے کی بے مہر چنگاری (سلمیٰ جیلانی)

test-ghori

test-ghori

03 جون, 2019

غصے کی اک
بے مہر چنگاری
کتنا کچھ جھلسا دیتی ہے
بچوں سے پیار اور دلار
چھین کر
ان کی آنکھوں میں خوف و دہشت بھر دیتی ہے
ماں اپنا سوہنا روپ بھلا کے
بھتنی سی بن جاتی ہے
کبھی کبھی
قبر میں جا کر بھی سو جاتی ہے
اور دنیا سائے کے بنا
اجاڑ جنگل میں بدل جاتی ہے
جہاں الو بسیرا کرتے ہیں
سارے کبوتر اور فاختہ
راستہ بھول کے
ویرانوں کو نکل جاتے ہیں
شکاری کے تیروں سے چھلنی ہو کر
پیٹ کا ایندھن بن جاتے ہیں
کیا تھا اگر
باپ تیز نمک کا سالن کھا لیتا
امن کی فاختہ کے گیت
اور بچوں کی ہنسی
جھلسنے سے بچ جاتی