Laaltain

سماعتوں کے اندھیرے (عظمیٰ طور)

6 جون، 2019

میں ان سماعتوں سے بھی واقف ہوں
کہ جو گفتار کی بیساکھیاں تھیں
مگر ٹوٹ چکی ہیں
اب کسی کو کسی کے سہارے کی ضرورت کہاں ہے
میں اس سماعت کے مفلوج ہونے کی بھی گواہ ہوں
جو گفتار کو اپاہج سمجھ کر
خود اپنی ہی سناٹوں میں گونجتی اپنی آوازوں سے محظوظ ہونے کی عادی ہے
میں جانتی ہوں اس دکھ کو
جو میرا ہے
اور صرف میرا ہے
جہاں سماعتوں کے اندھیروں سے جوجتے کئی ہیں
جن کے *ہاتھ بولتے ہیں
میں ان اندھیروں کی قسم کھاتی ہوں
میرے پیارو !
اس دنیا کو سننا اتنا بھی آسان نہیں تھا
سو تم تسلی رکھو
اس اذیت کو سنبھل کر جھیل لو
یہ اپنی آوازیں سننے کی عادی سماعتوں کی دنیا ہے
تم تسلی رکھو کہ تم
کم از کم اپاہج نہیں ہو __!

*sign language

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *