ڈاکٹر رضوان علی کراچی کی ادبی سرگرمیوں میں کئی برس تک مصروف رہے۔ اب گزشتہ کئی برس سے امریکہ کی ریاست ورجینیا میں مقیم ہیں اور وہاں کی تین یونیورسٹیوں میں نفسیات کے پروفیسر ہیں۔ ادب کے ساتھ ساتھ تھیٹر اور موسیقی سے بھی خاص لگاؤ ہے۔ گزشتہ کئی سال سے ایک معتبر ادبی فورم "لٹرری فورم آف نارتھ امریکہ" کے نام سے چلا رہے ہیں۔ نظم اور غزل دونوں اصنافِ سخن کو اظہار کا ذریعہ گردانتے ہیں۔
میرے پیر زمین پہ جمے ہوئے ہیں
لیکن میں دراصل
اس زمین سمیت
خلاء میں تیر رہا ہوں
ایک کائنات سے دوسری کی طرف
جاتے ہوئے
ازل سے ابد تک کا سفر
مجھے اپنے اندر ہی طے کرنا ہے
بہت جلد
سارے خداؤں کے درمیان
ایک گھمسان ...
کل ایسا لگا
کہ جیسے کسی جنگلی جانور نے
پینترہ بدل کر
میری کمر پہ کاٹ لیا ہو
سینہ، گردن، سر تو شاید
ایک آدھ زخم سہہ بھی جاتا
لیکن کمر سے جب یکلخت
گوشت کا بڑا سا ٹکڑا
کاٹ کر نکال دیا جائے
تو شکار وہیں ڈھیر ہو ج...
شاید اس سیارے پر
مَیں اکیلا ہی ہوں
اور مجھے کوئی نوے برس کا سفر
اکیلے ہی طے کرنا ہے
باقی سب ہمسفر
شاید ابھی سو رہے ہیں
جب وہ جاگیں گے
تب تک تو یہ سفر ختم ہو چکا ہو گا
اس تنہائی کا کوئی سدِ باب ہے؟
کوئی ہمسفر...
مجھے ہر سمت سے کھینچا جا رہا ہے
رسیاں میرے نتھنوں میں بھی
نکیل بنا کر
ڈال دی گئی ہیں
میرے جوڑ اب مجھ سے الگ ہونے والے ہیں
کیا میں یہ سب کچھ سہہ پاؤں گا؟
میں تھکنے سے پہلے مرنا نہیں چاہتا
لیکن مجھے مرنے سے پہ...