دو نظمیں (نیلم ملک)
گھنی تیرگی تھی بصارت کو اپنے نہ ہونے کا یکسر یقیں ہو چلا تھا
ایک دن محبت آدمی کو مکمل کرے گی آدمی کی تکمیل شاعری کی آخری لائن ہو گی
بہت ممکن ہے کہ صورِ اسرافیل میری، تمہاری یا کسی مجبور کی آہ ہو جو کائنات کو تباہ کر دے
میں تیرے قہقہے میں دھنسا جا رہا ہوں یا تیری رندھی ہوئی ہچکی میں دونوں میں ایک طویل سکتہ تھا…
رائیگانی کی ایک نظم نیند کی کوئی دکاں نہیں ہے، اور خواب ارزانی کے باوجود بھی نہیں بکتے، دن بھر…
آؤ تتلی کے گھر چلتے ہیں چلیں ! تنہائی کے اِس غار سے نکلیں کوئی رستہ بنائیں اِس گھنی، گاڑھی،…
رات اندھیری رم جھم بارش آندھی اور طوفان چاند کبھی بادل کے پیچھے اوپر نیچے شاخ پہ بیٹھی پاگل کوئل…