Laaltain

میں پرانی ہو چکی ہوں (عظمیٰ طور)

4 جولائی، 2019

کسی پرانی کتاب میں بسی باس کی مانند
میں پرانی ہو چکی ہوں
کسی پوسیدہ تحریر کی مانند
کہ جس تحریر کے مٹے مٹے حروف
اپنے معنی کھو چکے ہیں
میں پرانی ہو چکی ہوں
اس ہینگر میں ٹنگی سفید قمیض کی مانند
کہ جس کے کالر پر وقت کی گرد جم چکی ہے
میں پرانی ہو چکی ہوں
اس مکان کی مانند
کہ جس کے مکیں اس کی بوسیدہ دیواروں
ٹوٹی ٹپکتی چھتوں
سے بیزار نکلے تھے
اور مڑ کر دیکھنے والوں نے
دروازے کے شکستہ ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے نہ لوٹنے کی قسم کھائی تھی
میں اس مکاں کی دیواروں سے اکھڑے روغن
گھسی ہوئی کھڑکیوں سے جھانکتی
بوسیدگی کی علامت ہوں
میں اتنی پرانی ہوں کہ جتنی پرانی گھڑی سامنے دیوار پہ ٹنگی نجانے کب سے
ایک ہی وقت پہ اٹکی ہے
جیسے ضد پکڑے کھڑی ہے
آؤ مجھے واپس بلاؤ
میرے سیل تھک چکے ہیں
میں چلنا چاہتی تھی مگر
میرے اندر اب سکت باقی نہیں ہے
میں اتنی ہی پرانی تھی تو مجھے
کیوں نئی دنیا بخشی تھی
جہاں نئے پن سے مانوس ہونے کے لیے مجھے پرانا پن دان کرنا پڑ رہا تھا
مجھے کیوں نیا نہ بنایا گیا
کہ میں بھی سمجھ پاتی نئے پن کے تقاضوں کو __

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *