عشرہ// ایک دن عورت کا
ادریس بابر: ہم تجھے اپنے برابر نہ سمجھنے والے تیرے "ایّام" مناتے ہوئے تھکتے بھی نہیں
ادریس بابر: ہم تجھے اپنے برابر نہ سمجھنے والے تیرے "ایّام" مناتے ہوئے تھکتے بھی نہیں
برٹولٹ بریخت: ہماری قوم کے پاس جگہ کی کمی ہے جنگیں اورعلاقے فتح کرنا ہمارا قدیم خواب ہے
صدف فاطمہ: تمہارے شکستہ بدن اور اگلی ہوئی روح سے کنوارے خنجر سے لگنے والے یہ زخم مندمل نہیں ہو…
افضال احمد سید: نیند کے پاس ایک رات ہے میرے پاس ایک کہانی ہے جنگل کے پاس ایک عورت تھی
ضیا افروز: محبت نام و نسب قوم قبیلے سے الگ اپنی بنیاد مساوات پہ اٹھاتی ہے
رضوان علی:کہاں چلی ہو؟ ابھی تو وقتِ مفارقت میں بچی ہیں گھڑیاں ابھی سے جانے کی ٹھان لی ہے؟