مکاشفہ – جون ایلیا
جون ایلیا: فاصلے بدرنگ فتنوں سے نام زد کر دیئے گئے زمین کے حاشیے زمینی بلاؤں سے بھر دیئے گئے…
جون ایلیا: فاصلے بدرنگ فتنوں سے نام زد کر دیئے گئے زمین کے حاشیے زمینی بلاؤں سے بھر دیئے گئے…
جون ایلیا:میں اپنے چاروں طرف سے کتنی ہی اپنی لاشوں کا انبوہ سَہ رہا ہوں میں اپنے بیروں کے اندروں…
جون ایلیا: جو خون کے گھونٹ پی رہا ہے وہ جانتا ہے کہ نسلِ آدم کی سزا کیا ہے میں…
جون ایلیا: کہا گیا ہے کہ میں جو اب تک کہیں نہیں ہوں اگر ہُوا بھی تو میں کسی کا…