Khurram sohail is a journalist and researcher. He regularly writes on performing arts and literature for various magazines, newspapers and websites. Several books containing his writings on music, art and literature have been published. Readers can contact him at: khurram.sohail99@gmail.com
خرم سہیل: اس کاحسن ظاہری چمک دمک سے آگے کے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، جہاں روح بھی جذبات میں شامل ہو جاتی ہے، یہی وجہ ہے،اس کے کئی کردار ایسے ہیں، جن کودیکھتے ہوئے اداکاری کی بجائے حقیقت کا گمان ہوتا ہے۔
خرم سہیل: اس کی شہرت دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر میں پھیل گئی، یوں شوبز کی دنیا میں اس کانام ایک ستارے کی مانند چمکنے لگا ، جس کی پرچھائیاں اس کے حسن پر بھی مرتب ہوئیں اور اس کا حسن مزید نکھر گیا۔
خرم سہیل: اس کی توجہ اداکاری کے ساتھ ساتھ مصوری، تاریخ اور انگریزی ادب پر بھی تھی۔ کچھ عرصہ ان مضامین کی محبت میں گزارکر، کلی طورپر خود کواداکاری کے لیے وقف کردیا۔
خرم سہیل: اس کے چہرے کوغور سے دیکھا جائے، تو ایسا لگتا ہے، ابھی اس کی تلاش ختم نہیں ہوئی، اس نے جاگتی آنکھوں بہت سارے خواب دیکھ رکھے ہیں، جن کو پانے کی چاہ میں، رتجگوں نے اس کی آنکھوں کا راستہ دیکھ لیا ہے
خرم سہیل: زندگی کی 50 بہاریں دیکھنے والی یہ حسین خاتون اب بھی بے حد پرکشش ہے اور اپنے بعد آنے والی حسین عورتوں کو بھی شہرت کے سفر میں پیچھے چھوڑ چکی ہے۔
خرم سہیل: ہالی وڈ کی مہنگی ترین اداکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ انجلینا جولی اقوام متحدہ کی طرف سے مہاجرین کی خیر سگالی کی سفیر بھی رہی ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آفت زدہ علاقوں کا دورہ کرچکی ہے۔
خرم سہیل: اطالوی فلم سے بہترین اداکارہ تسلیم کیے جانے والی صوفیہ لورین نے اٹلی میں بھی اسی فلم کے ذریعے وہاں کے مستند فلمی ایوارڈزبھی اپنے نام کرکے تہلکہ مچادیا۔
خرم سہیل: بنفشی آنکھوں والی اس حسینہ نے موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کی۔ فیشن کی دنیا میں بھی اپناحسن ثابت کیا،ایک وقت ایسا آیا،جب اس کے انداز اورادائیں ہی فیشن کے طورپر قبول کی جانے لگیں۔
خرم سہیل: اوم پوری نہیں جانتے تھے، خواب دیکھے نہیں جاتے، خوبصورت شعور اور حساس مزاج رکھنے والوں کے ہاں خواب اُتراکرتے ہیں، تصور کے راستے سے، آنکھوں کے اندراورروح میں سرایت کرتے ہیں۔وہاں کوئی ضبط کام نہیں آتا
خرم سہیل:
فلم کامنظر نامہ بے حد خوبصورت ہے۔ نیلے رنگ میں رنگے ہوئے درودیوار اور رات کے ماحول کے تناظر میں ایک شاندار سیٹ بنایا گیا، جس کے تخلیق کار "امنگ کمار"ہیں
خرم سہیل: جارج مائیکل کے گیتوں کی طرح اس کی زندگی بھی متناعہ رہی۔ اس نے ملکی سیاست سے حوالات کی حراست تک، زندگی کی وحشت سے جذبوں کی شہوت تک، تمام مرحلے عبور کیے۔