پشتون تحفظ موومنٹ (سلمان حیدر)
تم لوگوں کو قتل کرتے رہے یہاں تک کہ احساس تحفظ تمہاری گولیوں کا نشانہ بن گیا تم نے بے…
تم لوگوں کو قتل کرتے رہے یہاں تک کہ احساس تحفظ تمہاری گولیوں کا نشانہ بن گیا تم نے بے…
ہماری گردنوں سے لپٹے ہوئے مفلر ہمارا گلا گھونٹتے ہیں تو بڑھی ہوئی کھردری شیو میں الجھ جاتے ہیں ہماری…
سلمان حیدر: لفظ صحیفوں میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں لیکن صحیفوں میں لکھے لفظ کثرت استعمال سے بے معنی ہو…
سلمان حیدر: کسی خفیہ راستے کی تلاش میں انہوں نے سرکنڈوں کی بنی دیواروں پر لپی ہوئی مٹی کھرچ ڈالی
سلمان حیدر: زندگی کا ہیولہ سرچ ٹاور پر گھومتے سورج کی طرح سیاہ پٹی سے ڈھکی آنکھوں کے سامنے رات…
سلمان حیدر: میں کچن میں لوٹا تو وہ میرے سنک کے سامنے ہاتھ جوڑے کھڑا تھا
سلمان حیدر: لیکن تکلیف تسلی کے ان لفظوں سے ہوتی ہے جو بارود تھوک دینے والی گولی کے خول کی…
سلمان حیدر: خون کے داغ ہیں کچھ دیر بھی رہنے کے نہیں کل سحر ہو گی تو بازار سجے گا…
سلمان حیدر: مورچے کھودنے کا کفارہ دینے کو قبریں جسموں سے پر کرنی پڑتی ہیں