The author is working as Urdu Editor at Tanqeed. He is a visiting Scholar at University of Texas at Auston and a Blog Writer at Dawn Urdu. He has a profound interest in theater, drama and culture.
تم لوگوں کو قتل کرتے رہے
یہاں تک کہ
احساس تحفظ تمہاری گولیوں کا نشانہ بن گیا
تم نے بے گناہوں کو
ان کے بستروں کے سکون سے جھپٹ لیا
ان کی سواریوں کی راحت سے نیچے دھکیل دیا
ان کی خاندان کی عافیت سے کھینچ نکالا
اور ...
ہماری گردنوں سے لپٹے ہوئے مفلر
ہمارا گلا گھونٹتے ہیں تو بڑھی ہوئی کھردری شیو میں الجھ جاتے ہیں
ہماری پتلیاں پپوٹوں کے بند دروازوں کے پیچھے موت کے انتظار میں بے چین ٹہل رہی ہیں
گلے آخری ہچکی کی ریہرسل کرتے سوکھ ...
قسم رب کی
اور اس سب کی
جسے اس پالنے والے نے پالا ہے
ہمیں اس جنگ سے کس دن مفر تھا
مگر یہ کہ
عباؤں میں تمہارا اپنی تلواریں چھپانا
اور سجدوں میں ہمارا قتل ہو جانا
روایت ہے