تم جانتے ہو
عارفہ شہزاد: میں اس خوبصورت عورت کی طرح کیوں بننا چاہتی ہوں؟ تم جانتے ہو
عارفہ شہزاد: میں اس خوبصورت عورت کی طرح کیوں بننا چاہتی ہوں؟ تم جانتے ہو
عارفہ شہزاد: وہ تھل کی ریت اڑاتا ہے تو ذرے ہونٹوں پر چپک جاتے ہیں
عارفہ شہزاد: مستور محبتوں کے راز اگلتے اگلتے تم زبان سے ٹپکتی رال پونچھنا بھول گئے ہو