میری زندگی کا شیزوفرینیا
تنویر انجم: میری زندگی کا شیزوفرینیا ناقابل یقین انداز سے غائب کر دیتا ہے ہر لمحے میں چھپی بے شمار…
تنویر انجم: میری زندگی کا شیزوفرینیا ناقابل یقین انداز سے غائب کر دیتا ہے ہر لمحے میں چھپی بے شمار…
دلاور شفیق: ہم نےگیت نہیں لکھے نہ ہانپتی ہوئی زبان سے بچھڑنےوالے کوتسلی دی کیا ہم دونوں اور کہکشاؤں کے…
شارق کیفی: کہا پورا نہ ہو نے کی مری بے عزتی کسی کی جان سے بڑھ کر بھی ہو سکتی…
سرمد صہبائی: تیرے جوبن کے موسم میں دل کے اندر غیبی سورج کے گل رنگ عجائب جاگیں پنج پوروں پر…
قاسم یعقوب: عجب عشوہ گری ایام نے سیکھی ہے موسم کے تغیر سے زمیں پاؤں کی ٹھوکرپرپڑی ہے آسماں مرضی…
حٖیظ تبسم:عذرا عباس ! میز پر رکھے تمہارے ہاتھ انگلیاں بجاتے ہیں لکیروں کے ساکت ہجوم میں اور سرگوشی میں…
نسرین انجم بھٹی: خون سے رنگے سب راستے محبت سے جدا ہونے کی سزا بھگت رہے ہیں
نصیر احمد ناصر: کبھی تم نے پوچھا ہے چلتے ہوئے راستے میں کسی اجنبی سے پتا اس کے گھر کا…