روشنی کا لہو
عمران ازفر: وہ رات تھی بہت سیاہ رات تھی جو ہاتھ بھر کے فاصلے سے کیسے مُجھ کو ڈس گئی
عمران ازفر: وہ رات تھی بہت سیاہ رات تھی جو ہاتھ بھر کے فاصلے سے کیسے مُجھ کو ڈس گئی
سرمد بٹ: مکھیاں اس سیارے سے اڑ کیوں نہیں جاتیں اکتا کر یا بدہضمی کے ڈر سے یا کم از…
حفیظ تبسم: روش ندیم! تمہارے ٹشو پیپر پر لکھے دکھ پڑھ کر ہماری نیندیں خدا کے دروازے پر دستک دیتی…
صفیہ حیات: وہ خالی بٹوے کو دیکھتی سڑکوں پہ بھاگتی تھکاوٹ کو غصہ سے روٹھی نظم کو حسرت سے دیکھتی…
افضال احمد سید: یہ ایک تلوار کی داستان ہے جس کا دستہ ایک آدمی کا وفادار تھا اور دھڑ ایک…
ثروت زہرا: تم نے سورج سے کیوں روشنی چوری کی تم پر دن لوٹنے کی دفعہ لگتی ہے تم کو…
سدرہ سحر عمران: میں مٹی کے صابن سے جھاگ بنا کر آسمان سے رات صاف کرنا چاہتی ہوں