مشکل شہروں میں
آسانی سے خرچ ہو جاتے ہیں
آدمی….. آٹھ سے پانچ تک
اور ڈھے جاتے ہیں
سینیما گھروں پر
چائے خانوں پر
سگریٹ پان کے ٹھیلوں پر
طوائفوں کے دروازوں پر
دھری رہ جاتی ہیں
چوباروں اور جھولوں میں
انتظار کے گٹھر کھولتی
حاملہ محبوبائیں
تکتی رہ جاتی ہیں
برامدوں اور مٹکوں کو
موت کی ٹہنی سے جھولتی
کبڑی مائیں
ہنستے رہ جاتے ہیں
برگد اور بیری کے پیڑ
گمشدہ یاداشتیں دہراتے
کچے پکے دوست
روتے رہ جاتے ہیں
آہلنوں اور واکروں میں
دانہ چگتے, دودھ پیتے
چڑیا اور آدمی کے بچے
حیران رہ جاتے ہیں
مشکل شہروں میں
آسانی سے ختم ہوتے آدمی