تم بہت خوبصورت ہو
جیسے میں تمہیں شیر کے پنجوں سے چھین لیتا ہوں
تم بہت خوبصورت ہو
میرا پیمبرانہ شان سے کیا ہوا انکار
تمہیں مجبور کر دیتا ہے
ایمان لانے پر
جس نے موت اور بلی کے بچے بنائے
جس نے آنسو اور ہونٹوں کے رومال بنائے
جس نے لیونارڈو کوہن اور اداسی کے نغمے بنائے
تم بہت خوبصورت ہو
جیسے میں تمہیں مسکرا دینے پہ مجبور کر دیتا ہوں
تم بہت خوبصورت ہو
میں گھٹنوں کے بل کسی فوجی جرنیل کی طرح اکڑ جاتا ہوں
میرے چوڑے شانے کھلی کھڑکی پہ چِق کی طرح آ جاتے ہیں
تاکہ تم دیکھ لو
اپنا مفتوحہ علاقہ اور مال غنیمت
اپنا بے نیاز کبر اور پیار کی سلطنت
اپنا طلسماتی حسن اور Dorian Gray کا آئینہ
تم بہت خوبصورت ہو
جیسے میں تمہیں فاتح اور خوش قسمتی کی طرح مغرور بنا دیتا ہوں
تم بہت خوبصورت ہو
میں جانتا ہوں
تم جانتی ہو
سب جانتے ہیں
تم بہت خوبصورت ہو
جیسے میں تمہیں آدھے سچ اور ادھوری نظموں میں دکھا دیتا ہوں
تم بہت خوبصورت ہو