دھرتی نوحوں میں ڈوبی ہے
علی زریون: میں تو کوڑھیوں میں بیٹھا ہوں دو کوڑی کے گھٹیا کوڑھی ! یہ دھرتی کے اجڑے پن پر…
علی زریون: میں تو کوڑھیوں میں بیٹھا ہوں دو کوڑی کے گھٹیا کوڑھی ! یہ دھرتی کے اجڑے پن پر…
تنویر انجم: اپنی پیشروؤں کی طرح تم بھی گن رہی ہو اپنی یا اوروں کی قمیضوں کے بٹن چھت میں…
ڈاکٹر تنویر عباسی: یہ دکھ جو ہم پر ہے نازل ہوا اس کا کوئی آ کے عیسی مسیحا نہ بنے…
رضی حیدر: بدھا کے لاشے پے بین کرتا، درخت پیپل کا سڑ گیا تھا وہیں پہ اندو ندی کا اژدر…
ثروت زہرا: تمہیں معلوم ہے؟ ہمارے بندھے ہوئے پروں کی پھڑپھڑاھٹ وقت کی سانسوں کو پھکنیوں کی طرح پھونک پھونک…
تنویر انجم: ٹیڑھی کمزور دیواروں سے دور بیٹھوں اونچی نیچی سڑکوں پر قدم نہ رکھوں کھڑکیاں بند کر لوں تو…