خاموش خدا

اشفاق آذر: میرے خاموش خدا کو کہنا ! شور بڑھ گیا ہے کتنا تو شہر کا شہر ہو گیا ہے بہرا گونگے الفاظ تڑپ رہے ہیں حلق میں کون ہے کون، جو بات کرے؟